fbpx
خبریں

گومل یونیورسٹی: لڑکی بن کر رقص کرنا طالب علم کو مہنگا پڑ گیا/ اردو ورثہ

صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیر اسماعیل خان میں واقع گومل یونیورسٹی میں گذشتہ دنوں لڑکی کے حلیے میں ایک پروگرام میں رقص کرنے والے طالب علم کے خلاف یونیورسٹی انتظامیہ نے کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ 

انتظامیہ کے مطابق اس طالب علم کو یونیورسٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گومل یونیورسٹی انتظامیہ نے نکالے جانے والے طالب علم کی شناخت نہیں کی ہے۔

گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے گذشتہ روز ایک پروگرام میں ایک لڑکے کی جانب سے لڑکی کے حلیے میں ڈانس کیا تھا جس پر ڈسپلن رولز کے تحت کارروائی کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے پروگرام کے آرگنائزر طلبا کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

وائرل ویڈیو میں اس لڑکے کی شناخت نہیں ہوسکتی کیونکہ اس نہ چہرے چھپایا ہوا تھا۔

وائس چانسلر نے دو اساتذہ سے پروگرام آرگنائزر کے ساتھ کوآرڈینیشن میں کوتاہی پر ان کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی تشکیل بھی دی ہے۔

اس بارے ترجمان گومل یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ پارٹی میں لڑکے نے لڑکی کا حلیہ بنا کر ڈانس کیا اس کو یونیورسٹی سے فارغ کیا جائے گا تاکہ دوبارہ اس طرح کے بقول ان کے نازیبا حرکات نہ کیے جا سکیں۔

وائس چانسلر نے واضح کیا کہ گومل یونیورسٹی کا وقار اور نظم و ضبط اولین ترجیح ہے اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے