خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں پولیس کے مطابق منگل کو پولیس چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کے حملے کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار جان سے گئے، جبکہ دوسری جانب محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب نے 16 شدت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔
نامہ نگار اظہار اللہ کے مطابق مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ شانگلہ کے علاقے چکیسر میں واقع پولیس کی چیک پوسٹ پر نامعلوم افراد کی جانب سے حملہ کیا گیا جس میں دو پولیس اہلکار جان سے گئے جبکہ تین زخمی ہو گئے۔
پولیس کی جانب سے اس حملے کی جوابی کارروائی میں ایک شدت پسند زخمی ہو گیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب سی ٹی ڈی پنجاب نے صوبے کے مختلف شہروں میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے 16 شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے صوبے بھر میں 4480 کومبنگ آپریشنز کے دوران 431 مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے اور ایک لاکھ 44 ہزار 842 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور، بہاولپور، منڈی بہاالدین، میانوالی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، رحیم یار خان، چنیوٹ اور وہاڑی سمیت 118 مقامات پر کارروائیاں کی گئیں۔
سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائیوں میں لاہور سے تنظیم ’فتنہ الخوارج کے ایک خطرناک شدت پسند عمر کو اسلحہ اور باروی مواد سمیت‘ گرفتار کیا گیا۔ شدت پسند کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔
شدت پسندوں سے دھماکہ خیز مواد میں ایک آئی ای ڈی بم، تین ڈیٹونیٹر، 12 فٹ حفاظتی تار، پمفلٹ اور نقدی برآمد ہوئی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ شدت پسند مختلف مقامات پر کارروائی کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔