fbpx
خبریں

پانچ ماہ کے دوران پاکستان کی ترسیلات زر میں 34 فیصد اضافہ: بلوم برگ/ اردو ورثہ

مالیاتی امور کے جریدے بلوم برگ کے مطابق غیر قانونی غیر ملکی زرمبادلہ کی تجارت کو روکنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کے نتیجے میں رواں سال ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مرکزی بینک کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بلوم برگ نے لکھا ہے کہ بیرون ملک مقیم افراد کی بھیجی گئی رقوم نومبر تک کے پانچ ماہ میں 34 فیصد کی شرح سے 14.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

ترسیلات زر میں یہ اضافہ ملک میں ڈالر کی غیر سرکاری خرید و فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد ہوا ہے۔

بلوم برگ کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں سال ترسیلات زر 35 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ جائیں گی، جو گذشتہ سال 30 ارب ڈالر تھیں۔

وزیر اعظم کا بیرون ملک پاکستانیوں کا شکریہ

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے رواں برس ترسیلات زر میں 34 فی صد ریکارڈ اضافے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم  شہباز شریف رواں برس نومبر میں 2.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجنے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے شکر گزار ہیں۔

وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ نومبر 2024 میں گذشتہ برس کے مقابلے میں ترسیلات زر میں 29 فی صد اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’گذشتہ برس کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ترسیلات زر 33.6 فی صد سے بڑھ کر 14.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو خوش آئند ہے اور یہ اضافہ معیشت کے لیے اچھے ثمرات لے کر آئے گا۔‘

شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ’معاشی ٹیم کی کاوشیں رنگ لا رہی ہیں۔ بیرون ملک سے پاکستان میں سرمایہ کاری، مہنگائی کی شرح میں بڑی کمی، معاشی استحکام کا سہرا حکومتی ٹیم کو جاتا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا فخر اور پاکستان کے سفیر ہیں.‘

پاکستان کی ترسیلات زر میں 34 فی صد اضافہ

لندن میں فچ سلوشنز کمپنی بی ایم آئی کے ماہر اقتصادیات جان ایشبورن کا کہنا ہے کہ کرنسی کے متعلق اصلاحات نے ترسیلات زر میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ ممکنہ طور پر ان رقوم کا نتیجہ ہے جو پہلے بلیک مارکیٹ کے ذریعے بھیجی جاتی تھیں لیکن اب سرکاری ذرائع سے منتقل ہو رہی ہیں۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ترسیلات زر میں اضافے سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آ سکتی ہے اور اس بڑی معاشی کمزوری کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، جس نے گذشتہ سال ملک کو ڈیفالٹ کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔

پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی رہنمائی میں سخت معاشی اقدامات پر عمل کر رہا ہے اور ستمبر میں اس ایجنسی سے سات ارب ڈالر کا قرض حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

غیر سرکاری ڈالر ٹریڈنگ کے خلاف کریک ڈاؤن نے کئی لین دین کو سرکاری بینکنگ چینلز کی طرف منتقل کرنے میں مدد کی، جس کے نتیجے میں نومبر کے آخر تک زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 12 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے، جو مارچ 2022 کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ایک سال قبل شروع ہونے والی کوششوں میں منی چینجرز کے دفاتر پر چھاپے مارے، کئی افراد کو گرفتار کیا اور سادہ کپڑوں میں سکیورٹی اہلکاروں کو بھی تعینات کیا۔

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ تمام قسم کی غیرقانونی کرنسی ٹریڈنگ میں نمایاں کمی آئی ہے۔

ان کے مطابق، گذشتہ دو سالوں میں ڈالر کی غیرقانونی ٹریڈنگ سے مارکیٹ کا حجم کم از کم 20 فی صد کم ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 10 ارب ڈالر باضابطہ بینکنگ چینلز میں منتقل ہوئے ہیں۔

رواں سال روپے کی قدر میں دو فی صد اضافہ ہوا ہے، اور یہ آئی ایم ایف کے قرض پروگرام اور ترسیلات زر کی مدد سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کی کرنسیوں میں شامل ہے۔

کراچی میں عارف حبیب لمیٹڈ میں ریسرچ کی سربراہ ثنا توفیق نے کہا کہ غیر قانونی تجارت کے خلاف کارروائی نے ترسیلات زر کی صورت میں بڑی مدد فراہم کی، جس سے کرنسی کے استحکام میں مدد ملی۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے