پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ہفتے کو بتایا کہ تیز بولر محمد عامر نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
ان سے ایک دن قبل آل راؤنڈر عماد وسیم نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے۔
عامر کے ریٹائرمنٹ کے اعلان کے ساتھ ہی ان کا متنازع کیریئر ختم ہو گیا، جس کے دوران انہیں سپاٹ فکسنگ کے الزامات پر جیل بھی جانا پڑا۔
32 سالہ عامر نے قبل ازیں اس سال ریٹائرمنٹ واپس لیتے ہوئے امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔
تاہم اب انہوں نے ایک مرتبہ پھر بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بیان میں کہا کہ ’گہرے غور وخوض کے بعد میں نے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا مشکل فیصلہ کیا ہے۔
’ایسے فیصلے کبھی آسان نہیں ہوتے لیکن ناگزیر ہوتے ہیں۔ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اگلی نسل آگے آئے اور پاکستان کرکٹ کو نئی بلندیوں پر لے جائے۔‘
انہوں نے پہلی بار دسمبر 2021 میں تمام طرز کی بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی، جب انہیں نیوزی لینڈ دورے کے لیے ٹیم سے باہر رکھا گیا۔
تاہم وہ دنیا بھر میں مختلف فرنچائز ٹی ٹوئنٹی لیگز میں کھیلتے رہے ہیں۔
عامر نے اپنے کیریئر میں 36 ٹیسٹ میچوں میں 119 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے 61 ون ڈے میچوں میں 81 وکٹیں اور 62 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 71 وکٹیں لیں۔
2010 میں انہیں انگلینڈ میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران سپاٹ فکسنگ کے جرم میں پانچ سال کے لیے معطل کر دیا گیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عامر 2016 میں ٹیم میں واپس آئے اور 2021 میں ریٹائرمنٹ لینے سے پہلے پاکستان کے لیے تمام فارمیٹس میں کھیلتے رہے۔
اس وقت وہ سری لنکا میں جاری ٹی ٹین لیگ میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایک دن قبل وائٹ بال کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے بھی کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ اعلان کیا تھا۔ پی سی بی نے آج ان کے استعفے کی تصدیق کی ہے۔
پی سی بی کے بیان میں 35 سالہ عماد نے پاکستان کے لیے کھیلنے کو ’شاندار سفر‘ اور ’بڑے خواب کی تکمیل‘ قرار دیا۔
پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر احمد سید نے عامر اور عماد کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔