fbpx
خبریں

لاہور میں ایک موٹر سائیکل سوار کو 59 ہزار کا جرمانہ کیسے ہوا؟/ اردو ورثہ

پاکستان کے دل لاہور کے ایک رہائشی گذشتہ کئی مہینوں سے ٹریفک پولیس کو غچہ دیتے ہوئے ان کی موٹر سائیکل کے خلاف عائد ہزاروں روپے کے جرمانے ادا کرنے سے گریز کر رہے تھے۔ تاہم چند روز قبل وہ شہر کی ایک مصروف سڑک پر ٹریفک وارڈن کے ہتھے چڑھ گئے اور ماضی کا سارا حساب سامنے آ گیا۔ 40 ہزار روپے قیمت والے موٹر سائیکل کے مالک پر لگے جرمانوں کی مد میں قابل ادا مجموعی رقم 59 ہزار روپے نکلی۔

لاہور میں ٹریفک پولیس کے ترجمان عارف رانا کے مطابق مذکورہ ڈیفالٹر کو کچھ رقم ادا کرنے کی ہدایت کے ساتھ جانے دیا گیا۔

’لیکن انہیں یہ 59 ہزار روپے ہر صورت ادا کرنا پڑیں گے کیونکہ یہ جرمانے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے باعث ہوئے ہیں۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں عارف رانا کا کہنا تھا کہ ضلع لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کا ثبوت سڑکوں پر رواں موٹر سائیکلوں، موٹر سائیکلوں اور دوسری گاڑیوں کے خلاف جرمانے عائد کیا جانا ہے۔  

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں آباد ترین ضلع لاہور کی ٹریفک پولیس نے سال رواں (2024) کے دوران بڑی چھوٹی تقریباً ساڑھے 55 لاکھ گاڑیوں کو جرمانے کیے، جو عارف رانا کے مطابق صرف لاہور کے رہائشیوں کے خلاف نہیں تھے بلکہ ان میں ضلع کے باہر سے آنے والے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’اب سڑکوں پر ہونے والی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں سیف سٹی کے کیمرے پکڑتے ہیں اور وہیں سے چالان جنریٹ ہوتا ہے، جو قانون توڑنے والے کے گھر بھیج دیا جاتا ہے۔‘

’جرمانے کی رقم جمع نہ کروانے کی صورت میں دوسری بہت ساری پولیس سروسز سے محروم ہو جاتا ہے، جن میں پولیس ویریفیکیشن، کریکٹر سرٹیفیکیٹ، کرایہ دار کی رجسٹریشن وغیرہ شامل ہیں۔‘

صرف شہر لاہور میں ٹریفک پولیس کی 16 مختلف ٹیمیں موجود ہیں، جو چیکنگ کرتی ہیں۔

قانون کی خلاف ورزیمقدمات کی تعداد
بغیر لائسنس ڈرائیونگ6 لاکھ 17 ہزار 488 
بغیر ہیلمٹ کے ڈرائیونگ (موٹر سائیکل سوار)5 لاکھ 96 ہزار 
کم عمر ڈرائیورز (موٹر سائیکل اور رکشے)62 ہزار 778 
دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں 69 ہزار 886
بغیر نمبر پلیٹس کی گاڑیاں2 لاکھ 20 ہزار
ون وے کی خلاف ورزیاں 40 ہزار 972
ٹریفک بہاؤ میں خلل ڈالنا ایک الکھ 33 ہزار
سرح بتی کی خلاف ورزی46 ہزار
سیٹ بیلٹ 29 ہزار
ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال60 ہزار 570
خطرنام ڈرائیونگ97 ہزار 975

عارف کا خیال تھا کہ ’اتنی تعداد میں جرمانے عائد ہونے کے باوجود ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس کی سب سے بڑی وجہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد میں ہوشربا اضافہ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ صرف لاہور میں روزانہ دو سے ڈھائی ہزار موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں رجسٹر ہو رہی ہیں، جب کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران 81 لاکھ گاڑیاں رجسٹر ہوئیں۔ ان میں سے 50 یا 60 لاکھ گاڑیاں آپ لاہور کی سڑکوں پر دیکھتے ہیں اور آئندہ برس اس بتعداد مزید اضافہ ہو گا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہمارا ہدف رہتا ہے کی چالان کم سے کم کیا جائے لیکن ایسا ممکن نہیں ہو پا رہا۔‘

عارف رانا نے بتایا کہ ’ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں موٹرسائیکل سوار اوران کے بعد چھوٹی گاڑیوں والے سب سے آگے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ جس کے پاس جتنی بڑی گاڑی ہے وہ اتنا کم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔‘

عارف رانا کے مطابق: ’بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانا، غلط پارکنگ، دھواں دینے والی گاڑی، بغیر لائسینس گاڑی چلانا اور ون وے کی خلاف ورزی کا جرمانہ 200 روپے ہے۔ لیکن بغیر لائسنس کے ڈرائیور خلاف ورزی کرے تو جرمانے کی رقم 500 اور موٹر سائیکل کے لیے 200 روپے ہو جاتی ہے۔‘

کم عمر ڈرائیورز کے حوالے سے عارف رانا نے بتایا کہ ماضی میں ان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جاتی تھی لیکن ایسا نہیں کیا جاتا کیونکہ مقدمہ درج ہونے کی صورت میں انہیں مستقبل میں مسائل پیش آ سکتے ہیں۔

سی ٹی او لاہور ٹریفک پولیس عمارہ اطہر کی جانب سے فراہم کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال مختلف ٹریفک خلاف ورزیوں میں 55 لاکھ 42 ہزار چالان کاٹے گئے ہیں۔ جن میں 16 لاکھ 80 ہزار سے زائد شہریوں نے لین لائن، سٹاپ لائن ڈسپلن کی خلاف ورزیاں کیں۔ 

 




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے