سعودی عرب نے حال ہی میں منفرد قسم کا مشروب متعارف کروایا ہے، جو مکئی کے شیرے یا گنے کی چینی کی بجائے ملک کے سب سے قیمتی پھل کھجوروں سے تیار کیا گیا ہے۔
اس مشروب کو ’میلاف کولا‘ کا نام دیا گیا ہے اور اسے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے ذیلی ادارے ثرث المدینہ نے تیار کیا ہے۔ یہ مشروب ریاض میں ہونے والے کھجور میلے میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو افسر بندر القحطانی اور سعودی وزیر زراعت عبدالرحمٰن الفضل نے متعارف کروایا۔
میلاف کولا کا بنیادی جزو اعلیٰ معیار کی کھجوریں ہیں جو فائبر، اینٹی آکسیڈنٹس اور اہم معدنیات جیسے میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں ان کھجوروں کو ان کی طبی فوائد کی بدولت بے حد پسند کیا جاتا ہے۔
میلاف کولا کا دعویٰ ہے کہ اس میں کوئی اضافی چینی شامل نہیں کی گئی اور یہ اس بہترین خوراک (کھجور) کے فوائد کو محفوظ رکھتے ہوئے صحت بخش متبادل فراہم کرتا ہے، وہ بھی ذائقے پر سمجھوتہ کیے بغیر۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ مشروب سعودی عرب کے وسیع تر اقدام کے تحت متعارف کروایا گیا، جس کا مقصد پائیدار اور مقامی طور پر دستیاب مصنوعات کو فروغ دینا ہے۔ یہ وژن 2030 کے ساتھ ہم آہنگ ہے جو سعودی عرب کے اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تنوع کو بڑھانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ میلاف کولا محفوظ خوراک کے تمام عالمی معیارات پر پورا اترتا ہے اور یہ مقامی طور پر دستیاب کھجوروں سے تیار کیا گیا ہے، جو اسے ماحول دوست بناتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق کھجور میلے کے شرکا اس نئے اور روایتی میٹھے مشروبات کے متبادل کو آزمانے کے لیے بے حد پرجوش رہے اور اس کے ذائقے کی تعریف کرتے ہوئے اسے مانوس لیکن خوشگوار طور پر منفرد قرار دیا۔
میلہ دیکھنے کے لیے آنے والے ایک شخص کا کہنا تھا کہ ’یہ ایسے ہے جیسے آپ خوشی پی رہے ہوں، اگر اس کا ذائقہ کھجور اور خوشی جیسا ہوتا۔‘
ثرث المدینہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس نئے مشروب کو وسعت دینے اور اسے علاقائی اور بین الاقوامی مارکیٹوں میں متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ دنیا میں کھجوروں کے روایتی تصور کو جدید اور ہمہ گیر جزو میں بدلا جا سکے۔
کمپنی کے ترجمان نے ’منصف ڈیلی‘ کو بتایا کہ ’میلاف کولا تو صرف آغاز ہے۔ ہم کئی ایسی مصنوعات پر کام کر رہے ہیں جو دنیا بھر میں کھجور کے استعمال کے طریقے میں انقلاب لائیں گی۔‘