ایک بٹ کوائن کی قیمت تاریخ میں پہلی بار جمعرات کو ایک لاکھ امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعرات کو ایشیا کی مارکیٹ کھلنے سے قبل ایک بٹ کوائن کی قیمت 96 ہزار 250 امریکی ڈالر کے قریب تھی، لیکن پانچ دسمبر کو مارکیٹ کھلتے ہی بٹ کوائن کی قیمت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا۔
ایشیا کی مارکیٹ میں چند گھنٹے بعد ہی ایک بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ دو ہزار امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بٹ کوائن کی قیمت میں پانچ نومبر کے بعد سے ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا ہے کیوںکہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپٹو کرنسی کے نہ صرف حامی ہیں بلکہ انہوں نے امریکہ کو دنیا کا کرپٹو دارالحکومت بنانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ ان کی انتظامیہ کرپٹو کرنسی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گی۔
ٹرمپ کی کامیابی کے بعد سے اس ڈیجیٹل کرنسی کی قیمت میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے اور سال کے آغاز سے اب تک تقریباً 134 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
پانچ نومبر کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا لیکن یہ ایک لاکھ امریکی ڈالر کی تک نہیں پہنچی تھی۔
بٹ کوائن کی قیمت اُس وقت ایک لاکھ امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی جب ڈونلڈ ٹرمپ نے پال ایٹکن کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی)کا چیئرمین مقرر کرنے کا اعلان کیا۔
پال ایٹکن کا تعلق کرپٹو کرنسی کی حمایت کرنے والے گروپ سے ہے اور ان کا مقصد ’مضبوط، جدید‘ سرمایہ مارکیٹوں کو فروغ دینا ہے۔