حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان حال ہی میں ہونے والے سیز فائر پر عمل درآمد کے لیے ایک سینیئر امریکی فوجی عہدیدار بیروت پہنچ گئے ہیں۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی ویب سائٹ پر 29 نومبر کو جاری کیے گئے بیان کے مطابق سپیشل آپریشنز کمانڈ سینٹرل (ایس او سی سی این ٹی) میجر جنرل جیسپر جیفرز بدھ کو بیروت پہنچے۔
وہ صدر جو بائیڈن کے ایلچی آموس ہوچسٹین کے ساتھ اس مشن کی مشترکہ صدارت کریں گے، جنہیں فائر بندی معاہدے کی نگرانی اور نفاذ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
فائر بندی کے نفاذ اور نگرانی کے طریقہ کار کی سربراہی امریکہ کرے گا اور اس میں لبنانی مسلح افواج، اسرائیل دفاعی افواج، لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری افواج (یو این آئی ایف آئی ایل) اور فرانس شامل ہوں گے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ گروپ اسرائیل اور لبنان کے درمیان 26 نومبر سے نافذ العمل فائر بندی کی نگرانی اور نفاذ میں مدد کرے گا۔
فائربندی کا یہ معاہدہ تنازعات سے دوچار خطے میں ایک نادر سفارتی کارنامہ تھا، جس کے نتیجے میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گذشتہ برسوں میں ہونے والی مہلک ترین جھڑپ کا خاتمہ ہوا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فائر بندی کی شرائط کے تحت اسرائیلی افواج کو جنوبی لبنان سے انخلا میں 60 دن لگ سکتے ہیں لیکن کوئی بھی فریق جارحانہ کارروائی کا آغاز نہیں کر سکتا۔
اسرائیل اورلبنانی تنظیم حزب اللہ کے درمیان فائر بندی امریکہ اور فرانس کی ثالثی میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت نافذ العمل ہوئی، جس کا مقصد تھا کہ دونوں ممالک کے لوگ 14 ماہ کی لڑائی کے بعد تباہ ہونے والے سرحدی علاقوں میں اپنے گھروں کو واپس جانا شروع کریں۔
اس معاہدے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے کہا تھا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہریوں کو سرحد کے قریب واقع دیہات میں واپس جانے کی اجازت نہ دیں۔
حزب اللہ کی جانب سے کہا گیا کہ اس کے جنگجو ’اسرائیلی دشمن کے ارادوں اور حملوں سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں‘ اور اس کی فورسز لبنان سے اسرائیل کے انخلا کی نگرانی ’انگلیاں بندوق کے گھوڑوں پر رکھ کر‘ کریں گی۔
تاہم اسرائیل کی جانب سے جمعرات کو سیز فائر بندی کی خلاف ورزی کی گئی اور فوجی ٹینکوں نے جنوبی لبنان کے چھ علاقوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کے بقول خلاف ورزی سے قبل حزب اللہ کے چند مشتبہ افراد، جن میں سے کچھ گاڑیوں میں سوار تھے، جنوبی علاقے کے مختلف مقامات پر پہنچے تھے۔
اسرائیل کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حملوں میں مرکبا، وازانی، كفر شوبا، خیام، طیبہ اور مرجعیون کے آس پاس کے زرعی میدانوں کو نشانہ بنایا گیا، جو لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد کی حد بندی کرنے والی بلیو لائن کے دو کلومیٹر کے اندر واقع ہیں۔
سکیورٹی ذرائع میں سے ایک نے بتایا کہ مرکبا میں دو افراد زخمی ہوئے۔