کراچی میں ’ون فائیو مددگار‘ ہیلپ لائن پر ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دینے پر شہری کو گرفتاری اور قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
پولیس مددگار ہیلپ لائن ایک ایمرجنسی سروس ہے جس سے شہریوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔
سپر ہائی وے پولیس کے مطابق سابقہ سسر کو پھنسانے کی کوشش کرنے پر ملزم کو جمعرات کو تین ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
یس ایچ او خالد عباسی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں جھوٹی اطلاع کے حوالے سے بتایا کہ ’ون فائیو مددگار پر احمد نامی شہری کی جانب سے ایمرجنسی کال آئی۔ اس نے بتایا کہ احسن آباد چڑھائی کے قریب ہائی روف میں سوار ملزمان نے ہم سے 14 لاکھ 95 ہزار روپے چھینے ہیں۔‘
ایس ایچ او نے کہا کہ اس اطلاع کے ملنے پر پولیس فوری پہنچی، جہاں یاروگوٹھ کے رہائشی تین افراد موجود تھے۔
شہری احمد نے پولیس کو بتایا کہ اس کا دوست حیدرآباد سے پلاٹ فروخت کر کے آرہا تھا، کہ ہائی روف میں افراد رقم چھین کرفرار ہوئے ہیں۔
بقول ایس ایچ او خالد عباسی: ’معاملہ گڑ بڑ لگ رہا تھا، شبہ ہونے پر سختی سے پوچھ گچھ کی گئی تو ملزمان نے سچ اگل دیا۔ احمد نے کہا اس نے سابقہ سسر کو پھنسانے کے لیے ڈراما کیا تھا۔ جس ہائی روف کا نمبر پولیس کو دیا وہ اس کے سابقہ سسر کی تھی۔‘
پولیس کے مطابق: ’سسر کو فون کیا تو انہوں نے بتایا کہ بیٹی نے دو ماہ پہلے خلع لے لی تھی، احمد دوستوں کے ساتھ مل کر سسر کو نقصان پہنچانا چاہتا تھا، تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا گیا، قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔‘
غلط اطلاع دینے والے کی کیا سزا ہوتی ہے؟
چونکہ ون فائیو ایمرجنسی سروس ہے جس کے ذریعے شہریوں کو مدد فراہم کی جاتی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا قیمتی وقت نکال کر موقعے پر پہنچتے ہیں اور اگر ایسے میں جعلی کالز موصول ہوں تو اس کے خلاف بھی قانون موجود ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایسے جعلی کالرز پر ٹیلی گراف ایکٹ 129، جس کا تعلق ٹیلی گراف ایکٹ 1885 سے ہے، عائد ہوتا ہے۔
ایس ایچ او خالد عباسی نے انڈپینڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ ’غلط اطلاع دینے والے کو عدالت میں پیش کیا جائے گا کیونکہ غلط اطلاع کی سزا ہمارے بنائے گئے قانونی ایکٹ 129میں شامل ہے۔ جس میں سزا کی نوعیت دیکھی جاتی ہے کہ جعلی کال پر کس طرح کی غلط معلومات دی گئی ہیں اسی مناسبت سزا دی جاتے ہے۔
’جس میں سے پانچ ماہ سے لے کر تین سال کی سزا موجود ہے۔ کیونکہ ہر کیس کی نوعیت الگ ہوتی ہے۔ پراسیکیوشن عدالت کو ملزم کا کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر) پیش کرتی ہے جس میں ساری سچائی واضح ہو جاتی ہے کہ ملزم نے کس وقت کہاں سے کتنے بجے کال کی۔‘
ٹیلی گراف ایکٹ 129 کیا ہے؟
یہ ایک قانونی فریم ورک ہے جو ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ ایکٹ ٹیلی گراف سروسز کے لیے بنیادی اصولوں کو متعارف کراتا ہے، جس میں ٹیلی گراف میسجز کی ترسیل، ان کے محفوظ رکھنے، اور ان کے ساتھ منسلک دیگر معاملات شامل ہیں۔
یہ ایکٹ ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کو منظم کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
سیکشن 129 کے تحت سزاؤں میں شامل ہو سکتے ہیں:
– تین سال تک کی قید
– جرمانہ
– دونوں (قید اور جرمانہ)