fbpx
خبریں

پی ٹی آئی احتجاج روکنے کی درخواست: وفاقی وزیر داخلہ اسلام آباد ہائی کورٹ طلب/ اردو ورثہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کو روکنے اور غیر قانونی قرار دینے کے لیے اسلام آباد کے تاجروں کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کرتے ہوئے وزیر داخلہ، سیکریٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر اسلام آباد کو آج ہی یعنی جمعرات کو طلب کر لیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ ’ڈویژن بینچ کے بعد آج ہی اس کیس کو دوبارہ سنیں گے۔‘

درخواست گزار کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے رویے کی وجہ اسلام آباد کو آئے روز ایسی صورت حال کا سامنا ہے لہذا عدالت وزیر داخلہ کو احتجاج روکنے کا حکم دے۔

عدالت سے رجوع کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ ’انتظامیہ کو ہدایت کی جائے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور کارکنان کو اس غیر قانونی احتجاج سے روکا جائے۔‘

اسلام آباد کے درخواست گزار تاجر اور جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اسلام آباد میں زیادہ کاروبار اختتام ہفتہ ہی ہوتا ہے لیکن اگست لے کر اب تک جتنے احتجاج ہوئے اور بازار بند ہوئے اس سے روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں کا نقصان ہوتا ہے۔ یہ صرف جناح سپر نہیں بلکہ پورے اسلام آباد کے تاجروں کی آواز ہے۔‘

جناح سپر مارکیٹ کے صدر اسد عزیز کے وکیل رضوان عباسی کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’پی ٹی آئی کا احتجاج بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، پرامن کاروبار کرنا اور دیگر فرائض کی ادائیگی ہر شہری کا بنیادی حق ہے، پی ٹی آئی کے احتجاج سے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہوسکتے ہیں۔‘

درخواست میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعلی خیبرپختونخواہ کی سرپرستی میں اسلام آباد کی طرف احتجاج کے لیے آنے کا پروگرام ہے، احتجاج سے اسلام آباد پر لشکر کشی کا تاثر مل رہا ہے، حال ہی میں اسلام آباد احتجاج کے حوالے سے قانون سازی بھی ہوئی، بغیر اجازت اس قسم کے احتجاج سے ملک میں لا قانونیت کا تاثر ملتا ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ’احتجاج کے پیش نظر نقل و حرکت، تجارت، اور املاک کو تحفظ فراہم کیا جائے، احتجاج کی  کال کو آزادی تجارت اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا جائے، عدالت سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی کو غیر قانونی احتجاج کو روکنے اور امن یقینی بنانے کی ہدایت کرے۔‘

درخواست میں وزارت داخلہ، چیف کمشنر، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوفریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں آئی جی اسلام آباد اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کو بھی فریق بنایاگیا ہے۔

24 نومبر کو اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے احتجاج کی کال

24 نومبر بروز اتوار کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے احتجاج کی کال دے رکھی ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر عمران خان کے  بیان کے مطابق ’احتجاج میں 26ویں آئینی ترمیم کے خاتمے، جمہوریت اور آئین کی بحالی، مینڈیٹ کی واپسی اور تمام بے گناہ سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جائے گا۔

سرکاری زرائع کے مطابق وفاقی حکومت نےانسداد دہشتگردی ایکٹ 1997 کےتحت رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی اسلام آباد تعیناتی کی منظوری بھی دے دی ہے، رینجرز اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کی اضافی نفری تعینات کرنے کا اطلاق 22 نومبر 2024 سے ہو گا۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے