پاکستان فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے بیرون ملک مقیم اور کاروبار کرنے والے پاکستانیوں کو ان کا پیسہ ملک میں لانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ’عوام بھی کمائے گی اور ملک بھی ترقی کرے گا۔‘
کراچی میں بدھ کی رات بزنس کمیونٹی سے خطاب میں آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ’جتنی بھی مشکلات ہوں اگر ہم سب مل کر کھڑے ہو جائیں تو کوئی کچھ بگاڑ نہیں سکتا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’صرف پاکستانی ہی پاکستان کو ’بیل آؤٹ‘ کے ذریعے معاشی استحکام دلا سکتے ہیں۔‘
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ ’مجھے پاکستان کے روشن اور مستحکم مستقبل پر کامل یقین ہے۔‘
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی غیر قانونی کاروبار کرنے والے کرتے ہیں، جن کے پیچھے مخصوص عناصر ہوتے ہیں۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ ’ایک سال قبل چھائے ہوئے مایوسی کے بادل آج چھٹ چکے ہیں اور آج پاکستان کی معیشت کے تمام اعشاریے مثبت ہیں۔ آئندہ برس تک مزید بہتر ہوں گے۔‘
چیف آف آرمی سٹاف نے دریافت کیا کہ ’مایوسی پھیلانے اور ڈیفالٹ کی باتیں کرنے والے لوگ آج کدھر ہیں۔۔؟
’کیا ان کو جواب دہ نہیں ٹھہرانا چاہیے؟‘
انہوں نے کہا کہ سیاست سمیت کوئی بھی چیز ملک سے مقدم نہیں اور سب کو ذاتی مفاد پر پاکستان کو ترجیح دینا چاہیے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’ریاست ماں کی طرح ہے اور اس کی قدر لیبیا، عراق اور فلسطین کے عوام سے پوچھنا چائیے۔
’یاد رکھیں! پاکستان کے علاوہ ہماری کوئی شناخت نہیں ہے۔‘
آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستان کی ڈیجیٹل سرحدوں کی حفاظت اور عوام کی ڈیجیٹل سکیورٹی ریاست کی ذمہ داری ہے۔‘