پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کو ممکنہ احتجاج کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کا ’بندوبست‘ کر لیا گیا ہے جبکہ انہوں نے حکومت کو بھی خبردار کیا ہے کہ وہ رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ’حماقت‘ نہ کرے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گذشتہ ہفتے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا جسے ان کی جماعت کی قیادت ’فائنل کال‘ قرار دے رہی ہے۔
اس حوالے سے پیر کو پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’24 نومبر کے احتجاج کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے کے لیے پورا بندوبست کیا گیا ہے، جعلی حکومت رکاوٹیں کھڑی کرنے کی حماقت نہ کرے۔‘
بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ ’پہلے بھی رکاوٹیں عبور کر کے اسلام آباد پہنچے، انشا اللہ اس بار بھی پہنچیں گے اور کنٹینرز عوام کے جوش و جذبے کے سامنے ریت کی دیواریں ثابت ہوں گے۔‘
ان کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں خیبر پختونخوا کا قافلہ اسلام آباد پہنچے گا۔
’اس بار خیبر پختونخوا کے نوجوانوں نے عمران خان کو نکالنے کا مکمل تہیہ کر رکھا ہے۔ اس بار مطالبات کی منظوری تک واپسی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کو نکال کر مینڈیٹ کو واپس کرنا ہوگا۔‘
دوسری جانب اسلام آباد میں 24 نومبر کو ہونے والے احتجاج کے حوالے سے اتوار کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پارٹی پارلیمنٹیرینز اور تنظیمی عہدے داران کا مشاورتی اجلاس بھی ہوا ہے۔
جبکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بلائے گئے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان اور 24 نومبر کے احتجاجی مارچ پر بات کریں گے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اخبار دی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں ’سیاست پر بات نہیں کریں گے۔ ہمیں احتجاجی مارچ کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔‘
پاکستان میں دہشت گردی کی تازہ لہر کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی اجلاس ابتدائی طور پر پیر کو طلب کیا تھا تاہم بعد میں اس میں تبدیلی کی گئی اور اب یہ اجلاس منگل 19 نومبر کو ہوگا۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بشمول نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ شرکت کریں گے، جب کہ صوبائی اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ، سروسز چیفس، صوبوں کے چیف سیکرٹریز کے علاوہ دیگر سینیئر سویلین، فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موجود ہوں گے۔
دوسری جانب پاکستان کے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
خواجہ آصف نے اتوار کو سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے لیے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں مگر بدقسمتی سے عمران خان سیاست دانوں کے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتے بلکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔‘