چین کے مشرقی شہر ووشی میں پولیس کے مطابق ہفتے کو ایک ووکیشنل سکول میں چاقو کے حملے میں آٹھ افراد قتل اور 17 زخمی ہو گئے جبکہ واقعے میں ملوث ہونے کے الزام میں سابق طالب علم کو گرفتار کر لیا گیا، جس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ واقعہ جیانگ سو صوبے کے شہر میں ووشی ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آرٹس اینڈ ٹیکنالوجی میں پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم سکول کا 21 سالہ سابق طالب علم تھا، جس کا مقصد اس سال گریجویشن کرنا تھا، لیکن وہ اپنے امتحانات میں ناکام ہو گیا تھا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پولیس نے کہا: ’وہ اپنے غصے کا اظہار کرنے اور قتل کرنے کے لیے سکول واپس آیا۔‘
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ایک ہٹ اینڈ رن واقعے کے چند روز بعد پیش آیا ہے، جس میں چین کے جنوبی شہر زوہائی میں کھیلوں کے مرکز کے باہر ایک کار لوگوں کے ایک گروپ پر چڑھ دوڑی، جس کے نتیجے میں 35 افراد مارے گئے اور 43 زخمی ہوئے تھے۔
چین میں شہریوں کو اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں اور ملک میں چاقو زنی کے واقعات بھی شاذونادر ہی ہوتے ہیں تاہم حالیہ چند برسوں کے دوران چاقو سے حملے کے کچھ واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے متعدد سکولوں میں ہوئے، جس کے باعث حکام نے سکولوں کے ارد گرد سکیورٹی بڑھا دی ہے۔
گذشتہ برس جولائی میں چینی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر لیانجیانگ میں ایک کنڈر گارٹن سکول میں چاقو سے حملے کے نتیجے میں چھ اموات ہوئی تھیں۔
اس سے قبل اگست 2022 میں بھی جنوب مشرقی چین کے صوبہ جیانگ شی میں ایک کنڈرگارٹن سکول میں چاقو سے کیے گئے حملے میں تین اموات ہوئی تھیں اور چھ افراد زخمی ہو گئے تھے۔