fbpx
خبریں

’ویلکم بیک‘: بائیڈن اور ٹرمپ کی ملاقات، یوکرین، مشرق وسطیٰ پر تبادلہ خیال/ اردو ورثہ

وائٹ ہاؤس نے بدھ کو بتایا ہے کہ طویل عرصے سے سیاسی حریف رہنے والے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر جو بائیڈن کے درمیان ملاقات ہوئی ہے جس میں انہوں نے یوکرین اور مشرق وسطیٰ تبادلہ خیال کیا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ دوستانہ ملاقات پالیسی پر گہرے عدم اتفاق کے باوجود اقتدار کی ہموار منتقلی کا مظاہرہ کرنے کے لیے ہوئی ہے۔

دونوں امریکی رہنما وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں دہکتی آگ کے سامنے ایک ساتھ بیٹھے، ایک پرامن منظر جو ان کے درمیان کشیدگی کو چھپاتا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے اس ملاقات کے حوالے سے صحافیوں کو بتایا کہ ’ٹرمپ اور بائیڈن نے امریکہ اور دنیا کو درپیش اہم قومی سلامتی اور داخلی پالیسی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ یہ واقعی بہت دوستانہ، بہت مہربان، اور معنی خیز تھا۔‘

ترجمان کے مطابق جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے صحافیوں کو بتایا کہ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ یوکرین کی حمایت امریکی قومی سلامتی کے لیے اچھی ہے کیونکہ ایک مضبوط اور مستحکم یورپ امریکہ کو جنگ میں گھسیٹنے سے روکے گا۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے روس-یوکرین جنگ کو جلد ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ ایسا کیسے کریں گے۔

ٹرمپ نے نیویارک پوسٹ کو بتایا کہ انہوں نے اور بائیڈن نے اپنی گفتگو کے دوران ’مشرق وسطیٰ پر کافی بات کی ہے۔

’میں ان کے خیالات جاننا چاہتا تھا کہ ہم کہاں ہیں، اور ان کی مہربانی کہ انہوں نے اس سے مجھے آگاہ کیا۔‘

اس موقع پر امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو جلد ہی 47ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھال لیں گے نے کہا کہ ’سیاست مشکل ہے، اور کئی حوالوں سے یہ دنیا بہت اچھی نہیں ہے۔ آج یہ ایک اچھی دنیا ہے اور میں اسے بہت سراہتا ہوں۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے