fbpx
خبریں

’پیارے پاکستان، کراچی منتقل ہو جائیں:‘ سموگ سے بچاؤ کے لیے بلاول کی آفر/ اردو ورثہ

پاکستان کے بیشتر علاقوں میں اس وقت شدید سموگ نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں جس سے فضا اس قدر آلودہ ہو چکی ہے کہ عوام کو سانس لینے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، اور سموگ سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے صوبہ پنجاب کے شہری ہیں۔ جہاں معمولات زندگی اور نظام تعلیم رک سے گئے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ’پاکستانیوں‘ کو کراچی منتقل ہونے کی پیش کش کی ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے آفیشل ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں ایئر کوالٹی انڈیکس کی 10 نومبر کی ایک رپورٹ شیئرکی جس میں پاکستان کے مختلف شہروں میں ایئر کوالٹی کی درجہ بندی دیکھی جا سکتی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق کراچی 78 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے، جس کا مطلب ہے کہ کراچی کی آب و ہوا اس حد تک خطرناک نہیں جیسا کہ لاہور، ملتان سمیت پشاور میں بتائی جا رہی ہے۔

دارالحکومت اسلام آباد سمیت لاہور، پشاور اور ملتان، فیضل آباد جیسے شہروں میں سموگ کی وجہ سے آب و ہوا خطرناک حد عبور کر چکی ہے جس کے باعث وہاں شہریوں کو سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔ 10 نومبر کی اس فہرست میں پشاور پہلے نمبر پر تھا جہاں ایئر کوالٹی 591 پوائنٹس پر تھی جس کا مطلب ’خطرناک ترین حد‘ ہے۔

ایسے میں بلاول بھٹو نے اس فہرست کے سکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’پیارے پاکستان، کراچی منتقل ہو جائیں۔‘

بلاول بھٹو کی یہ آفر ایکس صارفین کو کچھ زیادہ پسند نہیں آئی اور اسے انہوں نے غیر سنجیدہ عمل قرار دیا ہے۔

عدیل نامی صارف نے لکھا کہ  ’برائے مہربانی اپنا موبائل، بٹوا اور قیمتی اشیا اپنے اپنے شہروں میں چھوڑ کے آئیے گا۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایک اور صارف نے بلاول کی پوسٹ پر ان سے سوال کیا کہ ’کیا کواچی میں ایکس ( ٹوئٹر) وی پی این کے بغیر چل رہا ہے؟‘

جبکہ محمد نوید نامی صارف نے اس مشورے کے جواب میں کہا کہ ’تاکہ نہ موبائل رہے، نہ AQI لیول چیک کر سکیں۔‘

اور کئی صارفین نے کراچی میں ہسپتالوں اور سڑکوں پر کھڑے پانی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے بلاول کو انتظامی امور پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

13  نومبر یعنی آج کی ایئر کوالٹی انڈیکس میں لاہور ایک بار پھر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر ہے، جہاں کی آب و ہوا 435 پوائنٹس پر ہے۔

اس فہرست میں ملتان 324 درجہ بندی کے ساتھ دوسرے، راولپنڈی 273، اسلام آباد 213 اور پشاور 209 درجہ بندی کی وجہ سے خطرناک آب و ہوا کی کیٹیگری میں شامل ہیں۔ جبکہ کراچی اس درجہ بندی میں 134 پوائنٹس کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے جس کا مطلب ہے کہ حساس لوگ احتیاط کریں۔

پنجاب میں گذشتہ کئی سالوں کی طرح رواں سال بھی شدید سموگ کی خطرناک صورت حال کی وجہ سے تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں شدید آلودہ فضا لوگوں، بشمول پانچ سال سے کم عمر کے 1.1 کروڑ سے زیادہ بچوں کے لیے سنگین خطرات کا باعث بن رہی ہے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے