آسٹریلیا نے پاکستان کو سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن ایک روزہ میچ میں جیت کے لیے صرف 141 رنز کا ہدف دیا ہے جس کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے۔
پاکستان 141 رنز کے تعاقب میں اب سے کچھ دیر پہلے تک 84 رنز بنا چکا ہے۔
پرتھ کی پچ پیس اور باؤنسرز کے لیے جانی جاتی ہے، پر ٹاس جیت کر پاکستان نے پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
شاہینوں کے کپتان محمد رضوان کا یہ فیصلہ اس وقت درست ثابت ہوا جب یکے بعد دیگرے آسٹریلیا کی وکٹیں گرنا شروع ہوئیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آسٹریلیا کے اوپنرز نے جارحانہ کھیل پیش کرنے کی کوشش تو کی تاہم 20 کے مجموعی سکور پر جیک فریزر میگرک سات رنز بنا کر نسیم شاہ کی سوئنگ ہوتی ہوئی بال کا نشانہ بنے۔
آرؤن ہارڈی 12، تیسرے ون ڈے میں کپتانی کرنے والے جاش انگلش سات، مارکس سٹوئنس، ایڈم زمپا 13، 13، میکسویل صفر اور اوپنر میٹ شارٹ 22 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔
میچ کے دوران ہاتھ پر گیند لگنے سے ریٹائرڈ ہرٹ ہونے والے کوپر کونولی سات رنز بنا سکے اور اننگز کے اختتام تک واپس بیٹنگ کرنے کے لیے نہ آ سکے۔
آسٹریلیا کی جانب سے سب سے زیادہ 22 رنز بنانے والے شان ایبٹ بھی پاکستانی پیسرز کے سامنے نہ ٹک سکے۔
پاکستانی بولرز اپنی اچھی فارم اور ایک یونٹ کی طرح کھیلتے ہوئے نظر آئے، نسیم شاہ نے تین، شاہین آفریدی نے تین، حارث رؤف نے دو جبکہ حسنین ایک وکٹ لے سکے۔