ایمسٹرڈیم میں یوروپا لیگ فٹ بال کے مکابی تل ابیب اور آئیکس کے درمیان میچ سے قبل اور بعد میں اسرائیلی فٹ بال شائقین کی بظاہر فلسطین حامی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
یہ جھڑپیں جمعرات کی رات جوہان کرائف ایرینا، شہر کے مرکزی ایرینا اور اجیکس ایمسٹرڈیم کے ہوم سٹیڈیم کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی ہوئیں۔
اجیکس نے ہاف ٹائم تک 3-0 سے برتری حاصل کرنے کے بعد میچ 5-0 سے جیت لیا۔
لندن میں مقیم ایک فلسطینی ماہر تعلیم ڈاکٹر ابراہیم حمامی کے مطابق سات اور آٹھ نومبر 2024 کو پیش آنے والے یہ واقعات اجیکس ایمسٹرڈیم اور میکابی تل ابیب کے درمیان میچ سے ایک رات قبل شروع ہوئے تھے۔
ان کی دستاویزات کے مطابق، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ آڈیو اور ویڈیو شواہد سے اس کی تائید ہوتی ہے، میکابی تل ابیب کے ہزاروں حامی، جن میں سے بہت سے عبرانی ویب سائٹس پر فوجی اور ریزروسٹ کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، بدھ کی رات ایمسٹرڈیم کی سڑکوں سے گزرے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
میکابی تل ابیب کے خلاف اجیکس کی 5-0 کی فتح کے بعد، تقریبا تین ہزار باہر سے آئے حامی سڑکوں پر نکل آئے۔
ڈاکٹر حمامی نے دستاویز کیا کہ کچھ لوگوں نے عمارتوں سے فلسطینی جھنڈے اتارنا شروع کر دیے اور مقامی ٹیکسی ڈرائیوروں کے ساتھ جھگڑنے لگے۔
ڈچ پولیس نے ابتدائی طور پر دونوں راتوں کے دوران کم سے کم مداخلت کی۔
اس کی وجہ سے مقامی رہائشیوں اور ٹیکسی ڈرائیوروں نے اپنی جائیداد کا دفاع کیا، جس کے نتیجے میں جھڑپیں بڑھ گئیں۔
اگرچہ تمام دعووں کی آزادانہ تصدیق جاری ہے، تاہم اپنی دستاویزات میں، ڈاکٹر حمامی اس بات پر زور دیتے ہیں کہ’آڈیو، ویڈیو، میڈیا رپورٹس، اور سرکاری بیانات‘ پیش کردہ تمام معلومات کی تصدیق کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایمسٹرڈیم میں حملوں کے بعد جمعے سے تین روز کے لیے مظاہروں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
روئٹرز کی جانب سے تصدیق کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایمسٹرڈیم کے مرکزی سٹیشن کے قریب مردوں کا گروپ دوڑتے ہوئے، دوسرے مردوں کا پیچھا کر رہا تھا اور ان پر حملہ کر رہا تھا، جبکہ پولیس کے سائرن کی آواز سنائی دے رہی تھی۔
ایک اور تصدیق شدہ ویڈیو میں مکابی تل ابیب فینز کو فلائرز جلاتے اور نعرے لگاتے دکھایا گیا: ’اولے، اولے، آئی ڈی ایف کو کو جیتنے دو، ہم عربوں کو ماریں گے۔‘ اس نعرے کا اشارہ اسرائیلی دفاعی فورسز کی طرف تھا۔