وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جمعے کو بتایا ہے کہ جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججوں کو آئینی مقدمات سننے کی اجازت دے دی ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ کمیشن نے یہ اجازت صرف 24 نومبر تک دی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جسٹس جمال مندوخیل نے تھوڑی دیر کے لیے ویڈیو لنک پر اجلاس میں شرکت کی، جب کہ پاکستان بار کونسل کے نمائندے اختر حسین اپنی اہلیہ کی بیماری کے باعث شریک نہیں ہو سکے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا: ’سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ پر تجاویز آئی ہیں، جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ آئندہ اجلاس تک سندھ ہائی کورٹ کے تمام ججز آئینی مقدمات سن سکتے ہیں، جب کہ سندھ ہائی کورٹ میں ابھی 12 ججوں کی اسامیاں بھی خالی ہیں۔‘
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کا اعلامیہ
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل کے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد شفیع صدیقی کی پیش کردہ تجویز کی توثیق کی گئی اور سندھ ہائی کورٹ کے تمام موجودہ ججوں کو آئینی بینچوں کے لیے نامزد کیا گیا۔‘
اعلامیے کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے تمام جج آئینی بینچوں کے لیے 24 نومبر تک کام جاری رکھ سکیں گے۔
اجلاس میں ججوں کے خلاف 10 شکایات کا جائزہ لیا گیا، جنہیں ’ناکافی مواد اور شواہد کی بنیاد پر خارج کر دیا گیا۔‘
سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کے خط کا جائزہ لیا گیا اور رولز بنانے کے حوالے سے تجاویز پر مشاورت کی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ ’سیکریٹری سپریم جوڈیشل کونسل کی تجویز پر رولز کا ڈرافٹ آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا، جب کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 209(8) کے تحت ججوں کے کوڈ آف کنڈکٹ میں ترامیم پر بھی غور کیا گیا۔‘
اعلامیے کے مطابق: ’سپریم جوڈیشل کونسل نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو تین ماہ کے لیے کونسل کے لیے سیکرٹری تعینات کرنے کا اختیار سے دیا ہے۔‘
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس اب ہر ماہ بلایا جائے گا۔ کمیشن کا اگلا اجلاس اب 25 نومبر کو ہو گا۔