وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قطر نے پاکستان میں آئی ٹی پارک لگانے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جب کہ سعودی عرب نے بھی اپنے ملک میں اسی شعبے میں پاکستانی کارکنوں کی کھپت کا عندیہ دیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں پیر کی شام وزیر اعظم شہباز شریف اپنے حالیہ سعودی عرب اور قطر کے دوروں سے متعلق بتا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قطر کے امیر نے ان کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران پاکستان میں آئی ٹی پارک لگانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ قطر میں ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان ماضی میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وعدے پر تیزی سے عمل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کا ایک وفد اسی مہینے پاکستان آ رہا ہے، جب کہ مہینے کے آخر میں اتھارٹی کے چیئرمین آئیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی، کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات ہو گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو بتایا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں آئی ٹی کے میدان میں ملازمتوں کی بڑی تعداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس شعبے کے لیے لوگ سعودی عرب بھجوانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے اہم حکومتی اہلکاروں سے ملاقاتوں میں سولر، معدنیات، کان کنی، زراعت اور دوسرے شراکت کے میدانوں پر گفتگو ہوئی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے امکانات کا مزید جائزہ لینے کی غرض سے جلد ہی ایک پاکستانی وفد سعودی عرب کے لیے روانہ ہو گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کا سعودی عرب اور قطر کے دورے بہت کامیاب رہے۔
انہوں نے وفاقی کابینہ کو مزید بتایا کہ آذربائیجان کی طرف سے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ایم او یوز پر بات آگے بڑھانے کی غرض سے پیغام موصول ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’آزربائیجان کی جانب سے موصول ہونے والے پیغام مین ہمیں بتایا گیا کہ وہ تیار ہیں اور پاکستان بھی تیاری کر لے تاکہ ان معاہدوں کو عملی جامعہ پہنایا جا سکے۔‘
وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں پاکستانی وفد سعودی عرب اور قطر کے دوروں کے بعد یکم نومبر کو وطن واپس لاٹا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے یکم نومبر کو ہی میڈیا کو بتایا تھا کہ ’ان دوروں کے دوران پاکستان اور دونوں ملکوں کی اہم شخصیات کے درمیان مفید ملاقاتیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری پر گفتگو اور پیش رفت ہوئی۔‘
انہوں نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کے دوراے کے دوران ہونے والی ملاقاتوں کے نتیجے مٰن ریاض نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے کا وعدہ بھی کیا۔