وزیراعظم شہباز شریف نے جمعرات کو دوحہ میں قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی سے ملاقات میں مشترکہ اقتصادی اہداف کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور قطر کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے نئے ممکنہ تعاون پر غور کیا گیا۔
بیان کے مطابق: ’دونوں فریقین نے مشترکہ اقتصادی اہداف اور علاقائی استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سٹریٹجک تعلقات کو گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔‘
دوطرفہ تعلقات کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور بالخصوص ’اسرائیل کی طرف سے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف جاری نسل کشی کی جنگ اور خطے میں کشیدگی میں اضافے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بیان کے مطابق وزیراعظم نے 24 ستمبر 2024 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس میں فلسطین کے معاملے پر قطر کے موقف کو سراہا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں فوری فائر بندی کے لیے قطر کی ثالثی اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کی کوششوں کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا: ’غزہ میں فوری طور پر قتل و غاری گری اور امن قائم کرنے کے بغیر دنیا میں خوش حالی کا حصول ممکن نہیں ہوسکتا۔‘
انہوں نے قطر کے امیر کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے قطر کے وزیراعظم محمد بن عبدالرحمٰن الثانی سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
ایک بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں تعاون کو سراہتے ہوئے ’پاکستانیوں کی میزبانی کرنے پر قطر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ پاکستانی دونوں ممالک کی ترقی میں ایک پُل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔‘
بیان کے مطابق قطری وزیراعظم نے خطے میں پاکستان کی سٹریٹیجک اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے اقتصادی ترقی اور علاقائی استحکام کے قطر کے وژن کے مطابق پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
’دونوں رہنماؤں نے تعاون کو فروغ دینے اور ترقی کے نئے شعبوں کی نشاندہی کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔‘
وزیراعظم شہباز شریف نے قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان کے متنوع اقتصادی شعبوں بشمول زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سیاحت میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔