کراچی میں اتوار کی شب جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب دھماکے میں چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکہ ایئر پورٹ کے باہر گارڈ روم میں ہوا ہے ’ابتدائی طور پر لگتا ہے کہ آئل ٹینکر میں دھماکہ ہوا ہے۔‘
دھماکے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو جناح ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ڈاکٹرز کے مطابق ایک شخص کی حالت تشویشناک ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کی آواز کریم آباد، ڈیفنس اور جمشید روڈ کے اطراف بھی سنی گئی نیز علاقے میں دھویں کے بادل موجود تھے۔
ریسکیو حکام کے مطابق فائر بریگیڈ کی دو گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پا لیا ہے۔
چار سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، جن میں ایک پولیس موبائل اور ایک رکشہ بھی شامل ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس واقعے کے بعد دونوں ٹریکس کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں اطراف کی گاڑیاں بھی آگ کے لپیٹے میں آئی ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے ایس ایس پی ملیر سے کو ہدایات دی ہیں کہ حقائق سے فی الفور آگاہ کیا جائے۔
ایس ایس پی ملیر کی جانب سے حقائق جلد عوام کے سامنے لانے کی یقین دہانی کرائی گئی اور کہا گیا کہ علاقہ پولیس اور افسران جائے وقوع پر موجود ہیں۔
گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔