پاکستان میں ہوائی اڈوں کے انتظامات کے ذمہ دار ادارے سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ہفتے کو کہا ہے کہ کراچی ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب آنے پر اینٹی نارکوٹکس فورس کے تربیت یافتہ کتے کو گولی مار کے قتل کر دیا گیا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ترجمان سیف اللہ خان کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی صبح ساڑھے تین بجے پیش آیا۔
انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سیف اللہ خان نے کہا کہ ’اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کا یہ کتا طیاروں اور مسافروں کے سامان میں منشیات کا سراغ لگانے کے لیے تربیت یافتہ کتا تھا۔ گذشتہ رات پنجرہ کھلے ہونے کے باعث یہ کتا ایئرپورٹ کی طرف چلا گیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’بعد میں یہ کتا ہوائی اڈے پر طیاروں کو پرواز سے پہلے یا لینڈنگ کے بعد عارضی طور پر رکنے یا پارک کرنے کے لیے مخصوص ہولڈنگ بے نمبر 25 پر دیکھا گیا۔
’اس وقت اتحاد ایئرلائین کی ایک پرواز لینڈ کر رہی تھی۔ پائلٹ کو کتا نظر آیا تو انہوں نے ایئرپورٹ ٹریفک کنٹرول کو آگاہ کیا۔ کنٹرول نے ایئر سائیڈ کو آگاہ کیا۔
’جس کے بعد برڈ شوٹر نے عام کتا سمجھ کر فائرنگ کرکے کتے کو ہلاک کر دیا۔ اس واقعے پر مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔‘
نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کے ترجمان کے مطابق: ’یہ زیر تربیت کتا تھا جو دو، تین دن قبل ہی لایا گیا، گذشتہ رات کتا ایئرپورٹ کی طرف چلا گیا تھا۔‘
ترجمان اے این ایف کے مطابق: ’ایئرپورٹ اور روڈ پر لگے ناکوں پر منشیات کا سراغ لگانے کے لیے تربیت یافتہ کتے موجود ہوتے ہیں۔ جن کی کئی ماہ تک تربیت کی جاتی ہے۔ انہیں کبھی ایئرپورٹ اور کبھی ناکوں پر لے جایا جاتا ہے۔‘
یہ کتے کس نسل کے ہوتے ہیں؟ کے سوال پر ترجمان نے کہا ’ان سراغ رساں کتوں کی نسل کا دارومدار اس پر ہے کہ ان سے کس قسم کا کام لیا جائے گا۔‘