انڈیا میں سیلفی لیتے ہوئے تقریباً 100 فٹ گہری کھائی میں گرنے والی خاتون کو بچا لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق متاثرہ خاتون دوستوں کے ایک گروپ کے ساتھ ہفتے کے روز مغربی ریاست مہاراشٹر کے بھورانے گھاٹ کی سیر کر رہی تھیں جب وہ تھوگھر آبشار کے قریب گہری کھائی میں جا گرئیں۔
مقامی انتظامیہ نے شدید بارشوں اور مشکل موسمی حالات کی وجہ سے آبشار، جو مشہور سیاحتی مقام ہے، پر جانے کی پابندی لگا رکھی ہے۔
مقامی رپورٹس کے مطابق سیاحوں کے گروپ نے پہلے آبشار کا دورہ کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن اسے بند پا کر پہاڑی درے کا رخ کیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہاڑی درے پر تصویریں بنانے کے دوران خاتون چٹان کے کنارے سے پھسل کر کھائی میں جا گرئیں۔
متاثرہ خاتون کے دوستوں نے حادثے کے بعد فوری طور پر پولیس کو کال کی جو ہوم گارڈ کے اہلکاروں کے ساتھ موقع پر پہنچ گئی۔
ریسکیو ٹیم کی کوششوں کے بعد خاتون کو کامیابی سے بچا لیا گیا اور ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔
امدادی کارروائی کی ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ خاتون کو ہوم گارڈ کا ایک اہلکار رسی کی مدد سے گھائی سے نکال رہا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یہ واقعہ مہاراشٹر ہی میں کمبھے آبشار میں ایک 27 سالہ خاتون کے کھائی میں گر کر مرنے کے بعد تقریباً پندرہ دن بعد پیش آیا۔
انوی کامدار نامی خاتون کی آبشار کے قریب ایک پہاڑی سے 350 فٹ کی بلندی سے گرنے کے بعد اس وقت موت واقع ہو گئی جب وہ اپنے انسٹاگرام پیج کے لیے ویڈیو بنا رہی تھیں۔ حکام نے چھ گھنٹے تک ریسکیو آپریشن کیا لیکن ہسپتال پہنچنے پر انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔
انڈیا میں سیلفی بنانے کے دوران حادثات کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوتی ہیں اس کے بعد امریکہ اور روس میں سب سے زیادہ لوگ سیلفی لیتے وقت حادثات کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
جرنل آف ٹریول میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 2008 سے 2021 کے درمیان دنیا بھر میں سیلفی لیتے وقت 379 اموات ریکارڈ کی گئیں۔