سربیا کے کھلاڑی نوواک جوکووچ نے اتوار کو ہسپانوی ٹینس سٹار کارلوس الکاراز کو شکست دے کر پہلی بار اولمپک ٹائٹل اپنے نام کیا اور کیریئر میں گولڈن سلیم مکمل کرنے والے پانچویں کھلاڑی بن گئے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اپنے پانچویں اولمپک گیمز میں حصہ لینے والے 37 سالہ سرب کھلاڑی نے رولینڈ گاروس میں کھیلے گئے فائنل میں 7-6 (7/3)، 7-6 (7/2) سے کامیابی حاصل کر کے اولمپک گولڈ میڈل کو اپنے 24 گرینڈ سلیم فتوحات میں شامل کیا۔
اس جیت نے انہیں آندرے اگاسی، رافیل نڈال، سٹیفی گراف اور سرینا ولیمز کے ساتھ چاروں گرینڈ سلیم ٹورنامنٹ اور اولمپک سنگلز میں سونے کا تمغہ جیتنے والوں کی صف میں لا کھڑا کیا۔
وہ 1988 میں اولمپک گیمز میں ٹینس کی واپسی کے بعد سے سب سے عمر رسیدہ سنگلز چیمپیئن بھی بن گئے۔
انہوں نے اس موسم گرما میں فرنچ اوپن اور ومبلڈن ٹائٹل میں سونے کے تمغے کی دوڑ میں شامل ہونے کی الکاراز کی کوشش کو چکنا چور کر دیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جذباتی جوکووچ نے اپنی اہلیہ اور بچوں کو ملنے کے لیے کھلاڑیوں کے باکس میں گھسنے سے قبل کورٹ پر سربیا کا جھنڈا تھام کر جشن منایا۔
گذشتہ ماہ ومبلڈن کے فائنل میں الکاراز کے ہاتھوں بھاری شکست کھانے والے جوکووچ نے کہا کہ ’ہم تقریبا تین گھنٹے کھیلے، صرف آخری شاٹ ہی وہ واحد لمحہ تھا جب مجھے یقین ہو گیا کہ میں میچ جیت سکتا ہوں۔
’میں نے سونے کا تمغہ جیتنے کے لیے اپنے جسم، اپنے خاندان کو داؤ پر لگا دیا اور آخر کار میں نے کر دکھایا۔‘
فائنل میچ کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران الکاراز رو پڑے۔
21 سالہ کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ‘تین گھنٹے، مشکل لمحات کے ساتھ ایک بڑی لڑائی۔ یہ ہار بہت تکلیف دہ ہے۔‘