حماس کے ایک رہنما محمود مرداوی نے العربیہ ٹی وی کو براہ راست انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ضیف محفوظ ہیں اور وہ اپنی موت کے دعووں سے باخبر ہیں۔
حماس کے سینیئر رہنما اور تنظیم کے سیاسی بیورو کے رکن عزت الرشق نے ترکی کے خبر رساں ادارے انادولو کو بتایا کہ محمد الضیف کی شہادت کی تصدیق یا تردید القسام بریگیڈ کا کام ہے۔
اس سے قبل اسرائیل اسرائیل کی فوج نے جمعرات کو دعویٰ کیا تھا کہ حماس کے عسکری ونگ ’عز الدین القسام بریگیڈ‘ کے سربراہ محمد الضیف گذشتہ ماہ 13 جولائی کو غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک فضائی حملے میں قتل ہو چکے ہیں۔
ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا: ’اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اعلان کیا ہے کہ 13 جولائی 2024 کو آئی ڈی ایف کے لڑاکا طیاروں نے خان یونس کے علاقے میں حملہ کیا اور انٹیلی جنس جائزوں کے بعد اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ محمد الضیف اس حملے میں مارے گئے۔‘
اسرائیل کے اس دعوے سے ایک روز قبل حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ایک اسرائیلی حملے میں قتل کیا گیا تھا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
واضح رہے کہ 14 جولائی کو حماس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا تھا کہ گروپ کے عسکری ونگ ’عز الدین القسام بریگیڈ‘ کے جنرل کمانڈر اور اسرائیل کے خلاف ’آپریشن طوفان الاقصیٰ‘ شروع کرنے والے محمد الضیف جنوبی غزہ کے المواصی کیمپ پرہونے والے اسرائیلی فضائی حملے کے باوجود ’ٹھیک‘ ہیں۔
حماس عہدیدار نے اسرائیلی حملے کے وقت اپنے کمانڈر کی کیمپ میں موجودگی کی تصدیق کیے بغیر اے ایف پی کو اتوار کو بتایا تھا: ’کمانڈر محمد الضیف ٹھیک ہیں اور براہ راست حماس کے عسکری ونگ کی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔‘
13 جولائی کو المواصی کیمپ پر ہونے والے اس حملے میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 90 سے زائد افراد کی جان گئی جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
محمد الضیف کون ہیں؟
غزہ کے خان یونس پناہ گزین کیمپ میں 1965 میں پیدا ہونے والے محمد الضیف 1990 میں فلسطینی گروپ حماس میں شامل ہوئے اور 2002 میں محمد الضیف اس کے رہنما بن گئے۔
محمد الضیف کا پیدائشی نام محمد دياب إبراهيم المصری ہے لیکن اسرائیلی فضائی حملوں میں بچ نکلنے کے بعد انہوں نے خانہ بدوش طرز زندگی اختیار کی اور بعد میں الضیف کے نام سے مشہور ہو گئے جس کا عربی میں مطلب ’مہمان‘ ہوتا ہے۔