وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے میڈیکل کالجز میں فلسطینی طلبہ کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں تاکہ وہ اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ہفتے کو وزیراعظم پاکستان نے غزہ کے شہر خان یونس میں اسرائیلی افواج کی پرتشدد کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان پر تشویش کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ’عالمی برادری اسرائیل کے جنگی جرائم کا محاسبہ کرتے ہوئے اسے کٹہرے میں لائے۔ فلسطین میں انسانی المیہ جنم لے چکا ہے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہفتے کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ ’خان یونس میں اسرائیل کی بربریت کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد فلسطینی بے گھر ہوئے ہیں۔ خان یونس کے محاصرے سے علاقے میں اشیائے خور و نوش اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ’اسرائیلی فورسز فلسطینیوں کی نسل کشی کے سنگین جرم کا ارتکاب کر رہی ہیں۔ پاکستان نے عالمی عدالت انصاف میں اپنے بیان میں فلسطینیوں کے حق خودارادیت اور اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھرپور آواز اٹھائی‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’ہم یہ مطالبہ دہراتے ہیں کہ عالمی عدالت انصاف کے فلسطین کی صورت حال کے حوالے سے حالیہ فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اب تک پاکستان سے پاکستان ائیر فورس کے چھ جہازوں کے ذریعے 1200 ٹن اور تین بحری جہازوں کے ذریعے 1500 ٹن امدادی سامان فلسطین بھجوایا جا چکا ہے۔‘