fbpx
خبریں

لاہور: پاکستان میں موسمیاتی تبدیل پر سٹیک ہولڈرز کا گٹھ جوڑ/ اردو ورثہ

لاہور میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے آج چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اے قدرتی آفات سے عوام کو محفوظ بنانے کے لیے جدید اقدامات اٹھا رہی ہے۔

لاہور میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) اور دیگر قومی و بین الاقوامی نجی تنظیموں کے زیر اہتمام ’قدرتی آفات سے بچاﺅ کیسے ممکن‘ ہے کے موضوع پر آج ایک کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ خواجہ سلمان رفیق کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور ڈی جی پی ڈی ایم اے بھی کانفرنس میں شریک تھے۔

صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کانفرنس میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’حکومت پنجاب عالمی این جی اوز سے بھی تعاون بڑھانے کی خواہاں ہے۔ این جی اوز کے تجربات سے فائدہ حاصل کر کے عوام کے لیے سود مند اقدامات اٹھائیں گے۔‘

کانفرنس میں شریک امریکی قونصل جنرل کرسٹن کے ہاکنز کا کہنا تھا کہ ’پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ باہمی تعاون سے ممکن ہے کیونکہ کوئی بھی ملک تنہا قدرتی آفات کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔‘

ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ’کانفرنس کا مقصد یہ تھا کہ ہم صوبائی اور ضلعی سطح پر مون سون اور سیلاب سے پہلے کے انتظامات دیکھ لیں۔‘ تمام پارٹنرز کو یہاں اکٹھا کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ ضروری معلومات کا تبادلہ کریں، تاکہ خدانخواستہ اگر کوئی ناگہانی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو ہم عوام کی خدمت کر سکیں۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار ایسی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں عالمی تنظیموں سے مقامی مسائل پر بات ہوئی۔ ’جب کوئی ناگہانی صورت حال پیدا ہوتی ہے تو تمام عالمی اینجسیاں ہماری مدد کر رہی ہوتی ہیں اسی لیے ہم نے تمام سٹیک ہولڈرز کو یہاں مدعو کیا تھا۔‘

انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے تعلق رکھنے والے کمیونیکیشن سپیشلسٹ امجد جمال نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ کانفرنس تھوڑی جلدی ہونی چاہیے تھی کیونکہ ہم مون سون میں کسی ایمرجنسی کی صورت حال میں تیاری کی بات کر رہے ہیں جب کہ مون سون کا آغاز ہو چکا ہے۔ جنوبی پنجاب کے کچھ علاقے جیسے ڈیرہ غازی خان ہل ٹورنٹ سے متاثر ہو چکے ہیں، لیکن اب بھی فائدہ ہے کیونکہ تمام پارٹنرز اکٹھے ہیں۔‘

پنجاب ریسکیو سروسسز کے ڈائریکٹر جنرل رضوان نصیر نے کانفرنس کے بعد انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ’اصل چیز یہ ہے کہ ہم کتنے تربیت یافتہ ہیں کسی آفت سے نمٹنے کے لیے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ پہلے سے تیاری رکھنا اور اس پر حکومت پنجاب کی حکمت عملی اور اس کو ریویو کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔‘

کانفرنس میں شریک اقوام متحدہ کی امیگریشن ایجنسی کے ایک اہلکار سبیسشین نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سب جانتے ہیں کہ پاکستان ہائی رسک پر ہے اور ہمیں متعلقہ اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے