fbpx
خبریں

پی پی پی سے مل کر حکومت بنانے کا ارادہ نہیں، عدم اعتماد کا آپشن موجود: گوہر خان/ اردو ورثہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین گوہر خان نے جمعے کو کہا کہ ان کی جماعت کا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ مل کر اتحادی حکومت بنانے کا ارادہ نہیں ہے، جب کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ پارٹی (پی ٹی آئی) کرے گی۔ 

پی ٹی آئی رہنما گوہر خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو میں حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے سے متعلق سوال پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا فی الحال پارٹی نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

’نشستیں ملنے اور اکثریت میں آ جائیں تو دیکھیں کہ کیا کرنا ہے۔ یہ معاملہ زیر غور آ سکتا ہے، کسی بھی سیاسی جماعت کے پاس ہمیشہ یہ آپشن رہتا ہے۔ لیکن ابھی پارٹی نے اس سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا۔‘

انہوں نے سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ جمہوری سوچ رکھنے والی سیاسی جماعت کے لیے آج خوشی کا دن ہے۔ انہیں سپریم کورٹ سے یہی توقع تھی کہ سپریم کورٹ آئین کی روح کے مطابق اس کی تشریح کرے گی۔

’ہم سے بدنیتی پر نشان لیا گیا اور پھر اراکین کو آزاد قرار دے دیا گیا۔

’اتحاد بنانے کے لیے پیپلز پارٹی سے رجوع کریں گے؟‘ اس سوال پر بات کرتے ہوئے گوہر خان نے کہا پی ٹی آئی ڈائیلاگ کی بات کرتی چلی آ رہی ہے۔ ’ہم کہہ رہے ہیں کہ ڈائیلاگ ہونا چاہیے تاہم تین جماعتوں نے ہمارا مینڈیٹ لیا جن میں پیپلز پارٹی سمیت مسلم لیگ ن اور متحدہ قومی موومنٹ شامل ہیں۔‘

چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا پیپلز پارٹی کے ساتھ فی الحال کوئی بات نہیں کرنی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’البتہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا تھا کہ وہ ڈائیلاگ کرنا چاہتے ہیں۔ انہیں اجازت دی گئی تھی اگر وہ کہیں سے پروپوزل لے کر آتے ہیں تو عمران خان نے کہا تھا کہ ہم ان کی تجویز پر غور کریں گے۔‘

گوہر خان نے اس آپشن پر غور کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ’محمود خان اچکزئی نے دیگر جماعتوں سے رابطے کیے جس کی عمران خان نے انہیں اجازت دی۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ تجویز پر غور کر سکتے ہیں۔‘

گوہر خان نے کا کہنا تھا کہ وہ مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

’پی پی پی کے ساتھ اتحاد کا کوئی ارادہ نہیں‘

پی ٹی آئی رہنما گوہر خان نے مزید کہا کہ پی پی پی کے ساتھ اتحاد سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

’اگر پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر حکومت بنانی تھی تو ایسا آپشن تو ہمیں نو فروری کو بھی میسر تھا اور حکومت بننے کے وقت بھی ایسا آپشن تھا، ہم نے اصولی موقف لیا تھا۔ عمران خان پاؤر شیئرنگ میں یقین نہیں رکھتے۔ وہ عوامی سیاست کرتے ہیں، اس لیے انہیں پاور شئیرنگ کی ضرورت نہیں ہے۔‘

اس سوال پر کہ’اسٹیبلشمنٹ یا سیاسی جماعتوں دونوں میں کس سے مذاکرات کرنے کی حمایت کریں گے؟‘ گوہر خان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ہمیشہ ڈائیلاگ کرتی ہیں۔

’آپ نے دریچے کھولے رکھنے ہیں تاکہ ہوا چلتی رہے اور روشنی آتی رہے۔ ڈائیلاگ ہمیشہ کرنا چاہیے لیکن عمران خان نے خود اعلان کیا تھا کہ ہم ان تین جماعتوں کے سوائے ڈائیلاگ کے لیے تیار ہیں۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے