ایک امریکی کوہ پیما کی منجمد باقیات 22 سال بعد مل گئیں، جو پیرو میں برف سے ڈھکی چوٹی سر کرتے ہوئے لاپتہ ہو گئے تھے۔
59 سالہ ولیم سٹامپفل جون 2002 میں اس وقت لاپتہ ہو گئے تھے جب صوبہ یونگے میں 22 ہزار فٹ بلند ہواسکرن پہاڑ پر برفانی تودہ گرنے سے ان کی کوہ پیما ٹیم اس کے نیچے دب گئی تھی۔
سٹامپفل کی لاش، کپڑے، کوہ پیمائی کا سامان اور پاسپورٹ سبھی انتہائی کم درجہ حرارت کی بدولت محفوظ پائے گئے۔ جمی ہوئی دستاویزات نے پولیس کو ان کی لاش کی شناخت کا موقع دیا۔
پیرو کی پولیس نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اینڈیز کے کورڈیلیرا بلانکا پہاڑی سلسلے پر برف پگھلنے کے بعد کوہ پیما کی لاش سامنے آئی۔
گلیشیئرز کا مطالعہ کرنے والے ایک سرکاری ادارے کے سائنس دانوں نے دریافت کیا ہے کہ گذشتہ چھ دہائیوں میں پیرو اپنے نصف سے زیادہ گلیشیئرز کھو چکا ہے اور ماحولیاتی بحران کی وجہ سے 2016 اور 2020 کے درمیان 175 گلیشیئرز مکمل طور پر غائب ہو چکے ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عالمی ادارہ موسمیات نے گذشتہ سال کہا تھا کہ ریکارڈ کے مطابق گذشتہ دہائی سب سے زیادہ گرم تھی۔ حدت کی وجہ سے قطبی اور پہاڑی برف پگھل گئی اور سطح سمندر میں 20 ویں صدی کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ گلیشیئرز سالانہ ایک میٹر تک پگھل رہے ہیں جبکہ براعظم انٹارکٹیکا کی برف میں 2001 سے 2010 کے مقابلے میں 2011 سے 2020 کے درمیان مزید تقریباً 75 فیصد کمی ہوئی ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ریسرچ آن گلیشیئرز اینڈ ماؤنٹین ایکوسسٹمز میں گلیشیئرز پر تحقیق کے ڈائریکٹر جیزز گومز نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ گرم علاقوں میں ایسا زیادہ تیزی سے ہو رہا ہے۔
سٹامپفل دوسرے سیاح ہیں جن کی ممی بن جانے والی لاش جنوبی امریکہ کے اینڈیز کے پہاڑی سلسلے سے ملی ہے۔ پہاڑی سلسلے میں 41 سال قبل لاپتہ ہو جانے والی خاتون کوہ پیما کی باقیات گذشتہ سال ملی تھیں۔ مارٹا امیلیا الٹمیرانو جو پیٹی کے نام سے جانی جاتی تھیں، مارچ 1981 میں ایک مہم کے دوران جان سے گئی تھیں۔
خاتون کوہ پیما کی بہن جو ان کے ساتھ تھیں، کے مطابق تقریباً پانچ ہزار میٹر کی بلندی پر ان کا پیر برف پر پھسل گیا اور وہ سینکڑوں میٹر نیچے گر کر جان گنوا بیٹھیں۔ ان کی لاش گلیشیئر میں دبی پائی گئی اور حکام کو اسے نکالنے کے لیے برف توڑنی پڑی۔