خبریں

نصرت فتح علی خان کے پیچھے اصل انسان کون تھا؟ دستاویزی فلم کی تیاری/ اردو ورثہ

اللہ ہو، اللہ ہو۔۔۔ میرا پیا گھر آیا۔۔۔ سانسوں کی مالا پہ۔۔۔ میرا پیغام پاکستان اور دما دم مست قلندر جیسے کئی لازوال گیت اور قوالیاں سن کر ہم بڑے ہو گئے لیکن ان گیتوں اور قوالیوں کا جادو مدہم نہ ہوا۔

27 سال پہلے نصرت فتح علی خان اس دنیا سے چلے گئے۔ لیکن ان کی آواز آج بھی زندہ ہے، ان کی میراث آج بھی نئی نسلوں کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔

تقریبا 30 سالوں میں شاید یہ پہلی بار ہونے جا رہا ہے کہ اس عظیم فنکار کی زندگی پر دستاویزی فلم تیار ہو رہی ہے جس میں ہمیں ان کی اَن کہی کہانی سنائے جائے گی۔

وہ کہانی کیا ہے، اسے جاننے کے لیے انڈیپنڈنٹ اردو نے فلم کی پروڈیوسر ثائینہ بشیر سے تفصیلی گفتگو کی ہے۔

ثائینہ نے بتایا کہ وہ اس پراجیکٹ پر ’گذشتہ دو ڈھائی سال سے کام رہی ہیں‘، ان کا اصل مقصد یہ تھا کہ وہ ’دنیا بھر میں ان لوگوں تک پہنچیں جو نصرت فتح علی خان کے بہت قریب تھے۔ کیوں کہ وہی ان کی شخصیت کے بارے میں بہتر بتا سکتے تھے‘۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا کہ ’اس وقت سیل فونز نہیں تھے تو 26 سال پرانے آرکائیو اور شوز کے آرگانائزرز کو ڈھونڈنا بہت مشکل کام تھا۔ لیکن ہم 500 گھنٹے کی آرکائیو فوٹیجز ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جو نایاب ہیں اور آج تک نہیں دیکھی گئی۔ جس سے یہ پتا چلے گا کہ اصل میں خان صاحب کیسے تھے؟ اس لیجنڈ کے پیچھے اصل انسان کون تھا؟‘

ان گانوں کی ریلیز کے بارے میں جو اب تک سامعین کی سماعت تک نہیں پہنچیں، اس بارے میں بات کرتے ہوئے ثائینہ نے کہا کہ ’پیٹر گیبریل کی ریل ورلڈ ریکارڈ کمپنی کو دو سال پہلے اپنی آرکائیو سے کئی گانے ملے جس کی البم اب ستمبر میں ریلیز ہونے جا رہی ہے، جس میں ہم ان کے ساتھ کام کر رہے ہیں‘۔

دستاویزی فلم کی ریلیز کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے کئی انٹرویوز کر لیے ہیں، فوٹیجز بھی موجود ہیں اور اس پر کام جاری ہے جسے اگلے سال کے آخر میں ریلیز کر دیا جائے گا۔ جس کے لیے مخلتف سٹریمنگ پلیٹ فارمز سے بھی ہماری بات جاری ہے‘۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے