خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں آج سابق سینیٹر ہدایت اللہ کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے نشانہ بنایا گیا جس میں سینیٹر سمیت تین افراد جان سے گئے ہیں۔
باجوڑ پولیس کے ایک ترجمان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکہ باجوڑ کے علاقے وڑہ ماموند میں پیش آیا ہے جس میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ کی گاڑی کو ریموٹ کنٹرول دھماکے سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’دھماکے میں سینیٹر سمیت ان کے ساتھ گاڑی میں موجود تین افراد جان سے گئے ہیں۔ سابق سینیٹر بھیتجے کی انتخابی مہم کے لیے جا رہے تھے کہ ان کو نشانہ بنایا گیا۔‘
ریسکیو1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ دھماکے کی جگہ سے تین ڈیڈ باڈیز اور ایک زخمی کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں جان سے جانے والوں میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ بھی شامل ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ہدایت اللہ باجوڑ سے 2018 سے مارچ 2024 تک آزاد حیثیت میں سینیٹر رہے ہیں۔
سابق سینیٹر ہدایت اللہ کے بھتیجے نجیب اللہ باجوڑ کے حلقہ پی کے 22 سے آزاد حیثیت سے انتخابی امیدوار ہیں۔
نجیب اللہ سابق گورنر خیبر پختونخوا شوکت اللہ خان کے بیٹے ہیں جبکہ دھماکے میں جان سے جانے والے ہدایت اللہ، انجینئیر شوکت اللہ خان کے بھائی تھے۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سمیت تین افراد کے جان سے جانے پر اظہار افسوس بھی کیا۔