روس کے صدر ولادی میر پوتن نے پیانگ یانگ کے تاریخی سرکاری دورے کے دوران گاڑیوں کے شوقین دوست کم جونگ اُن کو نئی لگژری لیموزین اور دیگر شاندار تحائف دیے ہیں۔ بدلے میں انہیں شمالی کوریا کے شکاری کتوں کا جوڑا تحفے میں ملا۔
روس اور شمالی کوریا کو عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی تنہائی کا سامنا ہے اور دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے باہمی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے سربراہ ملاقات میں تحائف کا تبادلہ کیا۔
جواب میں کم جونگ ان نے روسی صدر کو پنگ سن نسل کے کتوں کا جوڑا تحفے میں دیا۔ یہ کتے شمالی کوریا کے مخصوص علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان شکاری کتوں کا رنگ سفید ہوتا ہے۔
روسی صدر کے دورے کی خوب تشہیر کی گئی۔ شمالی کوریا میں صدر پوتن کا شاندار استقبال کیا گیا۔ پرجوش ہجوم نے انہیں خوش آمدید کہا۔
سڑکوں اور گلیوں کو کم جونگ ان اور پوتن کی بڑی بڑی تصاویر سے آراستہ کیا گیا۔ ان کے لیے سرخ رنگ کے قالین بچھائے گئے اور سرخ گلاب کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔
پیانگ یانگ میں کم ال سنگ سکوائر جہاں تمام بڑی فوجی پریڈز کا انعقاد کیا جاتا ہے وہاں لوگوں کی بڑی تعداد، گھوڑوں کی قطاریں، سرخ غبارے اور دونوں رہنماؤں کے میگا پوسٹرز میدان کی زینت بنے ہوئے تھے۔
صدر کے معاون یوری اوشاکوف نے بتایا کہ صدر پوتن نے اپنے دوست کم جونگ ان کو روسی ساختہ اورس لیموزین، چائے کے برتنوں کا سیٹ اور روائتی خنجر تحفے میں دیے۔
صدر کے مشیر یوری نے بتایا کہ صدر پوتن کو ان کی تصاویر پر مبنی مختلف فن پاروں کے تحائف دیے گئے۔ تحفوں میں مجسمے بھی شامل تھے۔
دونوں رہنماؤں کو کتوں کو دیکھتے ہوئے دیکھا گیا، جو کہ گلاب سے ڈھکی باڑ سے بندھے ہوئے تھے۔ دونوں رہنماؤں نے گھوڑے کو گاجریں کھلائیں جبکہ پوتن نے اس کے سر پر ہاتھ پھیرا۔
اس غیر معمولی تقریب کی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پر سفر کرتے ہوئے دونوں رہنما گاڑی کے سن روف میں سے نکل کر لوگوں کی طرف دیکھتے ہوئے ہاتھ ہلا رہے ہیں۔
بعد ازاں 10 منٹ کے دورانیے پر مشتمل مختلف قسم کی بڑی تقاریب کا اہتمام کیا گیا جن میں رقص اور گانے شامل تھے جب کہ فوج نے 21 توپوں کی سلامی دی۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اورس سینٹ خوبصورت کار ہے جو پرانی سوویت طرز کی زیڈ آئی ایل لیموزین سے ملتی جلتی ہے۔ یہ روسی صدر کی سرکاری گاڑی ہے۔ صدر پوتن نے مئی میں کریملن میں اپنی حلف برداری کی تقریب کے دوران یہ گاڑی استعمال کی۔
یہ پوتن کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما کے لیے اس طرح کا دوسرا شاندار تحفہ ہے جو گاڑیوں کے شوقین ہیں۔ فروری میں صدر پوتن نے روس کے پہلے لگژری کار برانڈ اورس کی جانب سے بڑی پرتعیشن سیڈان لیموزین بھیجی تھی۔
کِم جو بڑی تعداد میں پرتعیش غیر ملکی گاڑیوں کے مالک ہیں، ان کی اس وقت تصویر لی گئی جب وہ گذشتہ سال اپنے دورہ روس کے دوران صدارتی اورس سینٹ کو دیکھ رہے ہیں۔ شمالی کوریا کے رہنما بہت کم غیر ملکی دورے کرتے ہیں۔
انہیں میباخ لیموزین، کئی مرسڈیز، رولز رائس فینٹم اور لیکسس سپورٹس یوٹیلٹی گاڑی میں دیکھا جا چکا ہے۔
پوتن کی جانب سے کم جونگ ان کو لگژری گاڑیوں کے تحائف پیانگ یانگ کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی خلاف ورزی ہے جن کی روس حمایت کر چکا ہے۔
ان پابندیوں کے تحت ملک کو تمام ’نقل و حمل میں استعمال ہونے والی گاڑیوں‘ سمیت لگژری سامان کی فراہمی پر پابندی ہے۔
پوتن اور کم جونگ ان کی ملاقات میں دونوں ممالک نے شراکت داری کے نئے معاہدے پر دستخط کیے جس میں کسی بھی ملک پر حملے کی صورت میں ایک دوسرے کی مدد کا عزم بھی شامل ہے۔
اس معاہدے میں سلامتی، تجارتی، سرمایہ کاری، ثقافتی اور عوامی تعلقات شامل ہے۔ اس معاہدے سے 1991 میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد دونوں کے درمیان مضبوط ترین تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔