فیصل آباد میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب لیپ ٹاپ پھٹنے سے گھر میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں نو افراد جھلس گئے، جن میں سے دو بچے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔
ستیانہ روڈ کے محلہ شریف پورہ میں پیش آنے والے اسے واقعے کے حوالے سے ریسکیو 1122 فیصل آباد کے ترجمان فیصل نے بتایا کہ ’گھر کے نو افراد ایک ہی کمرے میں سو رہے تھے اور ابتدائی معلومات کے مطابق ان میں سے ایک شخص لیپ ٹاپ استعمال کر رہا تھا جو اچانک پھٹ گیا اور کمرے میں آگ لگ گئی۔‘
ترجمان کے مطابق: ’یا تو لیپ ٹاپ اوور ہیٹ ہو گیا یا اوور چارجنگ بھی پھٹنے کا سبب بن سکتی ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید بتایا کہ ریسکیو 1122 نے فوری ردعمل دیتے ہوئے گھر میں لگی آگ کو بجھایا اور نو زخمیوں کو الائیڈ ہسپتال منتقل کیا، جن میں تین خواتین، دو مرد، دو بچیاں اور دو بچے شامل ہیں۔
الائیڈ ہسپتال کی انتظامیہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ رات گئے نو جھلسے ہوئے افراد کو ہسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تھا۔
انتظامیہ کے مطابق: ’ہسپتال آنے والے زخمیوں کے جسم 35 سے 70 فیصد تک جھلسے ہوئے تھے جبکہ ان میں سے دو بچے جن کی عمریں پانچ اور نو برس تھیں، زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گئے۔‘
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا تھا کہ باقی زخمیوں کو ہسپتال کے برن یونٹ میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں علاج کی بہترین سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے بھی فیصل آباد میں جھلسنے سے جان کی بازی ہارنے والے بچوں کی موت پر اظہار افسوس کیا ہے جبکہ زخمیوں کےعلاج معالجے کے لیے بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔ا