سعودی وزیر صحت فہد بن عبدالرحمٰن الجلاجل نے منگل کو کہا کہ حج 2024 میں صحت کے پلان کامیاب ثابت ہوئے اور کوئی وبائی یا دیگر امراض کا مسئلہ پیش نہیں آیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزیر نے ایک پریس ریلیز میں کہا: ’اللہ کا شکر ہے، اور خادم الحرمین شریفین کی غیر متزلزل حمایت، سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم کی قریبی نگرانی، کی وجہ سے میں بخوشی اس بات کا اعلان کرتا ہوں کہ اس سال حج کے صحت کے پلان کامیاب ہوئے۔‘
سعودی وزیر نے عازمین حج کے لیے میسر سہولیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سال 189 بہترین سہولیات سے لیس ہسپتال، ہیلتھ سینٹرز، موبائل کلینکس قائم کیے گئے تھے، جن میں چھ ہزار پانچ سو سے زائد بستر موجود تھے جبکہ 40 ہزار میڈیکل، تکنیکی، اور انتظامیہ کا عملہ موجود تھا۔
ان کے مطابق 370 ایمبولینسز، سات ہوائی ایمبولینسز، اور 12 لیبارٹریز، 60 سپلائی ٹرک عازمین کی دیکھ بھال کے لیے مقدس مقامات پر موجود تھے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزارت اس بار تین لاکھ 90 ہزار عازمین حج کی خدمت پر مامور تھی۔
’ان سروسز میں 28 دل کی سرجریاں، 720 کیتھیٹرائزیشن کے عمل اور ایک ہزار 169 ڈائلائسز شامل ہیں۔
’ورچوئل ہسپتال نے پانچ ہزار 800 سے زیادہ عازمین حج کو طبی مشاورت فراہم کی۔‘
انہوں نے مکہ ہیلتھ کلسٹر، ہلال احمر اتھارٹی، سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی سمیت سعودی عرب کے تمام طبی معاونین کا شکریہ ادا کیا۔
الجلاجل نے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف کی سربراہی میں سپریم حج کمیٹی کی طرف سے نافذ کیے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔
ان اقدامات کا مقصد عازمین حج کو مناسک کے دوران زیادہ گرمی کے خطرات سے بچانا اور ممکنہ صحت کے چیلنجوں سے نمٹنا ہے۔
انہوں نے خاص طور پر سینٹرل حج کمیٹی کی اس سفارش کو تسلیم کیا کہ عازمین زیادہ درجہ حرارت کے دوران رسومات ادا کرنے سے گریز کریں۔