پاکستان نے اتوار کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے آخری گروپ میچ میں شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم کی عمدہ پرفارمنس کی مدد سے آئرلینڈ کو تین وکٹوں سے ہرا دیا۔
فلوریڈا میں، جہاں بارشوں سے پچھلے تین میچ منسوخ ہو چکے تھے، پاکستانی کپتان بابر اعظم نے تین، چار دن سے کورز میں ڈھکی ہوئی پچ کو مدنظر رکھتے ہوئے پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی بولرز نے موسم اور پچ کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے آئرش بیٹرز کو سیٹ نہ ہونے دیا اور چھٹے اوور میں صرف 28 کے مجموعی سکور پر آدھی ٹیم کو پویلین لوٹا دیا۔
اس موقعے پر لگ رہا تھا کہ آئرلینڈ کی ٹیم بمشکل 50 رنز تک پہنچ سکے گی، لیکن آخر میں آنے والے بیٹرز نے کچھ مزاحمت دکھائی اور بالخصوص شاداب خان اور عباس آفریدی کو نشانہ بناتے ہوئے مکمل 20 اوور کھیلے اور نو وکٹوں کے نقصان پر سکور کو 106 رنز تک پہنچا دیا۔
آئرلینڈ کے چھ بیٹرز ڈبل فگر میں داخل نہ ہو سکے۔ سب سے زیادہ 31 رنز ڈیرتھ گیلنی نے بنائے۔ ان کے علاوہ جاش لٹل نے 22 جبکہ مارک ایڈیئر نے 15 رنز بنائے۔
پاکستان کے شاہین شاہ آفریدی اور عماد وسیم تین، تین وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے۔ ان کے علاوہ محمد عامر نے دو جبکہ حارث رؤف نے ایک وکٹ لی۔
پاکستانی اننگز کا آغاز بھی زیادہ اچھا نہیں تھا۔ اوپنر صائم ایوب پانچویں اور محمد رضوان چھٹے اوور میں 40 کے مجموعی سکور پر آؤٹ ہو گئے۔ دونوں نے 17،17 رنز بنائے۔
نویں اوور میں فخر زمان (پانچ رن)، دسویں اوور میں شاداب خان (0 رن) اور عثمان خان (دو رن) اور فوراً بعد عماد وسیم (چار رنز) کی وکٹوں نے پاکستان کو بیک فٹ پر ڈال دیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
لیکن دوسرے اینڈ پر موجود بابر (32*) نے محتاط انداز میں بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے 19ویں اوور میں سات وکٹوں کے نقصان پر میچ میں فتح کو یقینی بنایا۔
گروپ میچوں میں انڈیا اور امریکہ سے اپ سیٹ شکست کے بعد گرین شرٹس کا ورلڈ کپ میں سفر پہلے ہی تمام ہو چکا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ 2009 کی ٹی 20 چیمپیئن ٹیم پاکستان ٹی 20 ورلڈ سے اتنی جلدی باہر ہو گئی ہو۔
ٹیم کو ایونٹ میں اپنی خراب پرفارمنس کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستانی میڈیا اور سابق کرکٹ سٹارز نے الزام عائد کیا ہے کہ ٹیم آپسی اختلافات اور اقربا پروری کا شکار ہے۔
پاکستانی مداح بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر احتساب کا مطالبہ کر رہے ہیں۔