امریکہ اور ویسٹ انڈیز میں جاری ٹی 20 ورلڈ کپ کے ایک میچ میں افغانستان نے پاپوا نیو گنی کی ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دیتے ہوئے سپر ایٹ مرحلے تک رسائی حاصل کر لی جس کے ساتھ ہی اس گروپ کی ایک اور ٹیم نیوزی لینڈ ورلڈ کپ سے باہر ہو گئی۔
جمعرات کو ٹرینیڈاڈ کے برائن لارا سٹیڈیم میں کھیلے گئے گروپ سی کے میچ میں افغان بولر فضل حق فاروقی نے مزید تین وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت پی این جی کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 19.5 اوورز میں 95 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
96 رنز کے ہدف کے تعاقب کے آغاز ہی میں افغانستان کی ٹیم لڑکھڑا گئی اور ٹورنامنٹ میں پہلی بار دونوں اوپنرز بہت کم سکور پر آؤٹ ہو گئے۔
لیکن افغانستان نے آخر کار 16 ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کرتے ہوئے ٹورنامنٹ میں مسلسل تیسری فتح اپنے نام کر لی۔
افغانستان کے گلبدین نائب، جن کا کیچ وکٹ کیپر کیپلن ڈوریگا نے میڈیم پیسر الائی ناؤ کی گیند پر نو کے سکور پر چھوڑا، نے اپنی ٹیم کو ناٹ آؤٹ 49 رنز کے ساتھ ہدف تک پہنچایا۔
انہوں نے محمد نبی (16 ناٹ آؤٹ) کے ساتھ چوتھی وکٹ کی ناقابل شکست شراکت میں 46 رنز بنائے۔ افغانستان نے 15.1 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 101 رنز بنا کر فتح اپنے نام کی۔
اس میچ کے نتیجے نے ورلڈ کپ کے اگلے مرحلے میں میزبان ویسٹ انڈیز کے ساتھ افغانستان کی جگہ پکی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا ہے گو کہ نیوزی لینڈ کے ابھی بھی دو گروپ میچ باقی ہیں۔
اس ورلڈ کپ میں بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز فضل حق فاروقی نے افغانستان کے لیے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس میچ میں بھی انہوں نے 16 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ ’مین آف دی میچ‘ کا ایوارڈ حاصل کرنے کے بعد انہوں نے کہا کہ ’میں نے اسے سادہ رکھا اور اپنی صلاحیت کا استعمال کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر حالات میرے لیے مددگار ثابت ہوئے تو میں مزید وکٹیں لوں گا۔ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہر میچ میں اپنی پوری کوشش کریں۔‘
فضل حق فاروقی اب تک ٹورنامنٹ میں 12 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں جو جنوبی افریقہ کے فاسٹ بولر اینرک نورٹجے، ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر الزاری جوزف اور آسٹریلوی لیگ سپنر ایڈم زمپا سے چار زیادہ ہیں۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
پاپوا نیوگنی کے کپتان اسد والا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ان (افغانستان) کا بولنگ یونٹ بہت اچھا ہے اور انہیں چار آسان وکٹیں (رن آؤٹ) دینے، بالخصوص میری، جو کہ تھوڑی سی سستی کی وجہ سے تھی، سے ہمیں فائدہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ’جس طرح ہمارے بولرز کھیل رہے ہیں اس سے میں بہت خوش ہوں۔ اگرچہ ہم نے اتنے رنز نہیں بنائے ہیں کہ انہیں اپنی صلاحیتیں دکھانے میں مدد ملتی لیکن ان کی منصوبہ بندی شاندار رہی ہے۔‘
دوسری جانب افغانستان کے کپتان راشد خان اپنی ٹیم کی ہم آہنگی سے بہت خوش ہیں۔
فضل حق فاروقی کی ایک اور عمدہ کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے کھلاڑی ٹیم میں اپنے کردار کو سمجھ چکے ہیں اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ کنڈیشنز کے ساتھ جلد ایڈجسٹ ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہر گیند پر بلے باز پر حملہ کرنے کے ان کے طریقے سے ہماری بولنگ یونٹ کی بنیاد مضبوط ہوتی ہے۔ ٹی 20 کرکٹ میں، میرے خیال میں اگر حالات آپ کے حق میں ہوں تو بولنگ یونٹ کے طور پر آپ جتنا زیادہ اٹیک کریں گے اتنا ہی بہتر ہے۔‘