امریکہ میں ایک گاڑی گہری کھائی میں جا گری تاہم کتے کی بدولت ڈرائیور کی جان بچ گئی۔
کتے نے حکام کو حادثے کے بارے میں خبردار کرنے کے لیے کئی میل کا سفر کیا۔
بیکر کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے بتایا کہ برینڈن گیریٹ دو جون کو اپنے چار کتوں کے ساتھ دور دراز کی یو ایس فاریسٹ سروس روڈ پر گاڑی میں جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کھائی میں جا گری۔
پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر جاری بیان میں کہا کہ ایک کتا تقریباً چار میل کا سفر طے کرکے اس مقام پر پہنچا جہاں مذکورہ ڈرائیور اپنے خاندان کے ساتھ مقیم تھے۔ کتے کے آنے کی وجہ سے وہ خاندان کے لوگ چوکنے ہو گئے کہ کوئی گڑبڑ ہوئی ہے۔
اگلے روز ڈرائیور کے اہل خانہ کو ان کی گاڑی مل گئی اور انہوں نے ایمرجنسی سروس پر فون کر دیا کیوں کہ وہ اپنے طور پر گہری کھائی میں نہیں اتر سکتے تھے۔
جب حکام موقعے پر پہنچے انہوں دیکھا کہ ڈرائیور گاڑی سے ایک سو گز (91 میٹر) کے فاصلے پر ہیں۔ قبل ازیں ڈرائیور نے مدد کے لیے اونچی آواز میں پکارا۔
پولیس کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ حادثہ پیش آنے کے بعد ڈرائیور کار سے باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔
یو ایس فاریسٹ سروس کے ملازمین نے آروں کی مدد سے جھاڑیاں اور پودے کاٹ کر امدادی ٹیموں کے لیے راستہ بنایا۔
امدادی ٹیموں نے کھائی کے ایک کنارے تک رسوں کا پیچیدہ نظام ترتیب دیا۔ ایک بار مذکورہ شخص تک پہنچنے کے بعد امدادی کارکنوں نے انہیں سٹریچر پر لٹا کر اس رسوں کے ساتھ جوڑ دیا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
متاثرہ شخص کو رسوں کی مدد سے اوپر کھینچ کر کھائی کے دوسرے کنارے پر پہنچا دیا گیا۔ شیرف کے دفتر کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نیچے ندی کا پانی تیزی سے بہہ رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ انہیں فضائی راستے سے علاقے کے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حادثے کے مقام پر ان کے تین دیگر کتے زندہ پائے گئے۔
پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گیریٹ دو جون کو اپنے چار کتوں کے ساتھ یو ایس فاریسٹ سروس روڈ 39 پر شمال کی جانب سفر کر رہے تھے کہ ایک موڑ کاٹے ہوئے ان کی گاڑی حفاظتی جنگلہ توڑتے ہوئے کھائی میں جا گری۔
’ان کا ایک کتا تقریباً چار میل کا سفر طے کر کے ان کی رہائش تک پہنچا جس سےوہاں موجود لوگ خبردار ہو گئے کہ کچھ غلط ہو چکا ہے۔ گیریٹ گاڑی سے تقریباً گز دور جانے میں کامیاب رہے جہاں انہوں نے رات گزاری۔‘
’باقی لوگوں نے ان کی تلاش جاری رکھی اور اہل خانہ نے تین جون کی صبح ان کی گاڑی تلاش کر لی۔ باقی تین کتے جائے حادثہ پر زندہ پائے گئے۔‘