امریکہ میں جیوری نے منگل کو صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کا اسلحے کے کیس میں جرم ثابت کر دیا۔ امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک صدر کی اولاد کو ایک کیس میں مجرم قرار دیا گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈیلور میں 12 ممبران پر مشتمل جیوری نے فیصلہ کیس میں سنایا جس میں ہنٹر بائیڈن پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 میں کوکین کے نشے کا عادی ہوتے ہوئے اسلحہ خریدا۔
امریکہ عدلیہ کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں آیا جب جو بائیڈن ایک بار پھر صدر منتخب ہونے کی کوششوں میں ہیں۔
بائیڈن نے فیصلہ آنے کے بعد ایک بیان میں اپنے بیٹے کے لیے ’محبت اور حمایت‘ کا اظہار کیا۔
’میں ایک صدر ہوں، پر میں ایک باپ بھی ہوں۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بائیڈن نے کہا کہ ’ میں اس کیس کا فیصلہ قبول کرتا ہوں اور عدالتی کام کی عزت کرتا رہوں گا جبکہ ہنٹر اپیل کے بارے میں سوچیں گے۔‘
اس ایک ہفتے پر مبنی ٹرائل میں ہنٹر نے کوئی موقف ظاہر نہیں کیا۔
اس کیس میں ہنٹر بائیڈن 25 سال تک جیل میں رہ سکتے ہیں پر چونکہ وہ پہلی بار مجرم قرار دیے گئے ہیں اس لیے جیل جانا مشکل بھی معلوم ہوتا ہے۔
کیس میں فیصلے کی تاریخ ابھی نہیں طے ہوئی ہے مگر یہ آنے والے چند ماہ میں ہوسکتی ہے۔
خصوصی کاونسل ڈیوڈ ویس، جنہوں نے کیس ہنٹر بائیڈن کے خلاف پیش کیا، نے میڈیا نمائندگان سے اس حوالے سے گفتگو بھی کی۔
ان کا کہنا تھا: ’اس ملک میں قانون سے کوئی بھی برتر نہیں ہے۔‘
ویس نے کہا: ’یہ کیس ان غیر قانونی چوائسز کے بارے میں ہے جو مدعا علیہ نے نشے کی لت میں کیا، بندوق خریدتے وقت حکومتی فارم پر جھوٹ بولنے کی چوائس، اور پھر اس بندوق کو رکھنے کا انتخاب بھی۔‘
اس کیس کی سماعت کا نتیجہ جو بائیڈن کے ممکنہ ریپبلکن صدارتی حریف ڈونلڈ ٹرمپ کی کاروباری دھوکہ دہی کے الزامات کی سزا کے دو ہفتوں سے بھی کم وقت میں سامنے آیا ہے۔