ایک برطانوی خاتون نے 17 کروڑ ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کرتے ہوئے نیٹ فلکس کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ نیٹ فلکس سیریز ’بے بی رینڈیئر‘ میں مرکزی کردار کا پیچھا کرنے والی خاتون (Stalker) کا کردار ان سے متاثر ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فیونا ہاروے نے اپنے آپ کو حقیقی زندگی کی ’مارتھا‘ کے طور پر ظاہر کیا ہے، جو رچرڈ گیڈ کے عالمی سطح پر مقبول شو میں فریب خوردہ، جسمانی اور جذباتی طور پر پرتشدد خاتون ہیں۔
شو کی ابتدائی قسط میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ’ایک سچی کہانی‘ پر مبنی ہے۔
کیلیفورنیا میں دائر مقدمے میں کہا گیا کہ ’یہ ٹیلی ویژن کی تاریخ کا سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ یہ نیٹ فلکس اور شو کے تخلیق کار رچرڈ گیڈ کی جانب سے شہرت کے لالچ اور ہوس کی وجہ سے بولا گیا جھوٹ ہے۔ یہ جھوٹ زیادہ ناظرین کو راغب کرنے، زیادہ توجہ حاصل کرنے، زیادہ پیسہ کمانے اور مدعی فیونا ہاروے کی زندگی کو تباہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔‘
اے ایف پی کو دیے گئے ایک بیان میں نیٹ فلکس کے ترجمان نے کہا: ’ہمارا ارادہ ہے کہ اس معاملے کا بھرپور دفاع کریں گے اور رچرڈ گیڈ کے اپنی کہانی سنانے کے حق کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔‘
سات اقساط پر مشتمل اس سیریز کا پریمیئر نیٹ فلکس پر رواں برس اپریل میں ہوا تھا اور جلد ہی یہ بہت مقبول ہوگئی۔
رچرڈ گیڈ کے ون مین ڈرامے پر مبنی یہ شو مصنف کے ایک خیالی ورژن پر چلتا ہے، جو ایک بار میں ایک خاتون سے ملتا ہے جہاں وہ کام کرتا ہے۔
بقیہ اقساط میں رچرڈ گیڈ کے لیے وہ پورے سال پر مبنی ایک انتہائی پریشان کن آزمائش نظر آئی، جس میں مارتھا ہزاروں ای میلز ، ٹیکسٹ اور صوتی پیغامات بھیج کر ان کی گرل فرینڈ اور ان کے اہل خانہ کو ہراساں کرتی ہے۔
مارتھا، جن کے بارے میں شو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ پہلے بھی ایک وکیل کا تعاقب کرنے کے جرم میں سزا یافتہ ہیں، کو رچرڈ گیڈ پر جنسی حملہ کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برطانوی مصنف اور پرفارمر نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ انہوں نے مارتھا کی شناخت بچانے کی کوشش میں ان کے متعلق تفصیلات تبدیل کیں، لیکن انٹرنیٹ کے ذریعے معلومات جمع کرنے والوں نے فوری طور پر ان کا سراغ لگا لیا اور سوشل میڈیا پر ان سے رابطہ کرنا شروع کر دیا۔
پتہ چلنے کے بعد فیونا ہاروے برطانوی ٹیلی ویژن پر آئیں اور انہوں نے رچرڈ گیڈ کو بہت زیادہ پیغامات بھیجنے اور ان پر یا ان کی گرل فرینڈ پر حملہ کرنے کی تردید کی۔
مقدمے میں کہا گیا کہ ’مدعا علیہان نے فیونا ہاروے کے بارے میں دنیا بھر میں پانچ کروڑ سے زائد افراد کو جو جھوٹ بولا، ان میں یہ بھی شامل ہے کہ فیونا ہاروے دو بار سزا یافتہ سٹاکر ہیں، جنہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور یہ کہ انہوں نے رچرڈ گیڈ پر جنسی حملہ کیا تھا۔‘
مزید کہا گیا: ’مدعا علیہان نے یہ جھوٹ بولا اور کبھی نہیں رکے، کیونکہ یہ سچ سے بہتر کہانی تھی اور بہتر کہانیاں پیسہ کماتی ہیں۔‘
مقدمے کے مطابق: ’ملٹی نیشنل اربوں ڈالر کی سٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس نے رچرڈ گیڈ کی ’سچی کہانی‘ کی تصدیق کرنے کے لیے تقریباً کچھ نہیں کیا۔‘
نیٹ فلکس کے خلاف مقدمے میں ہتک عزت، جان بوجھ کر جذباتی اذیت اور لاپروائی سمیت دیگر الزام عائد کرتے ہوئے 17 کروڑ ڈالر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔