ایک اور یورپی ملک سلووینیا کی پارلیمنٹ نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت کی طرف سے اس مسئلے پر ریفرینڈم کے مطالبے کو مسترد کر دیا گیا۔
منگل کو 90 رکنی پارلیمان کے 52 ارکین نے چھ گھنٹے تک جاری رہنے والے پارلیمنٹ کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے حکومتی حکم نامے کے حق میں ووٹ دیا۔
وزیراعظم رابرٹ گولب نے حکومت کے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ’آج فلسطین کو ایک خودمختار اور آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے سے مغربی کنارے اور غزہ کے فلسطینی عوام میں امید پیدا ہوئی ہے۔‘ ووٹنگ کے بعد پارلیمنٹ کے سامنے فلسطینی پرچم بھی لہرایا گیا۔
حزب اختلاف نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا سوائے ایک قانون ساز کے جنہوں نے شرکت کی لیکن ووٹ نہیں ڈالا۔
سلووینیا کی بائیں بازو کی حکومت نے غزہ پر جاری جارحیت جلد از جلد ختم کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں گذشتہ جمعرات کو فلسطین کو ریاست کو تسلیم کرنے کا حکم پارلیمانی منظوری کے لیے بھیجا تھا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سابق وزیراعظم ژانیس جانسا کی سربراہی میں قدامت پسند اپوزیشن سلووینیا ڈیموکریٹک پارٹی (ایس ڈی ایس) نے پیر کو اس معاملے پر مشاورتی ریفرنڈم کرانے کی تجویز جمع کرائی تھی۔
برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت ایس ڈی ایس نے دلیل دی کہ یہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست کو تسلیم کرنے کا صحیح وقت نہیں ہے۔
یورپی یونین کے 27 ارکان میں سے سویڈن، قبرص، ہنگری، جمہوریہ چیک، پولینڈ، سلوواکیہ، رومانیہ اور بلغاریہ پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔ مالٹا نے کہا ہے کہ وہ بھی جلد فلسطین کو ایک آزاد ریاست تسلیم کر لے گا۔
اے ایف پی کے مطابق پارٹی کو توقع تھی کہ ووٹنگ میں تاخیر ہو گی کیونکہ قانون سازی میں متنازع بل پر ووٹنگ سے قبل 30 دن کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔
منگل کو ہونے والے اجلاس میں 52 قانون سازوں نے اس معاملے پر ریفرنڈم کی اپوزیشن کی تحریک کو مسترد کر دیا۔
پارلیمانی سپیکر ارسکا کلاکوکر زوپنسک نے کہا کہ حزب اختلاف نے ’ریفرنڈم کے طریقہ کار کا غلط استعمال‘ کیا ہے اور اعلان کیا کہ پارلیمنٹ پلان کے مطابق ووٹنگ کرے گی۔
اسرائیل کا غصہ
سپین، آئرلینڈ اور ناروے نے گذشتہ ہفتے فلسطین کو ایک ریاست کو تسلیم کیا تھا جس کے بعد فلسطینی حکام کے مطابق اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 145 ہوگئی ہے۔
اس حکم نامے کے ساتھ سلووینیا نے اقوام متحدہ کی 1967 کی قرارداد یا مستقبل میں دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے کسی بھی امن معاہدے کے تحت طے شدہ سرحدوں کے اندر فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔
سات اکتوبر 2023کے حماس نے جنوبی اسرائیل اچانک حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اسرائیل نے غزہ پر جارحیت جاری رکھی ہوئی ہے اور غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملوں میں غزہ میں کم از کم ساڑھے 36 ہزار افراد کی جان جا چکی ہے جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔