fbpx
خبریں

فلم سازوں کے سنی دیول پر دھوکہ دہی کے سنگین الزام/ اردو ورثہ

بالی وڈ کے فلم سازوں سورو گپتا اور سنیل درشن نے اداکار سنی دیول کے خلاف دھوکہ دہی، جھوٹ بولنے اور جعل سازی کے الزام لگائے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے آغاز میں ایک پریس کانفرنس میں سورو گپتا نے دعویٰ کیا کہ سنی دیول نے 2016 میں ایک فلم کے لیے ان سے پیشگی رقم لی لیکن وہ کبھی اس منصوبے کے لیے دستیاب نہیں ہوئے۔

گپتا نے بعد ازاں ہندوستان ٹائمز کو اس بارے میں تفصیل سے بتایا کہ 2016 میں انہوں نے اپنی فلم کے لیے بطور مرکزی کردار سنی دیول کے ساتھ چار کروڑ انڈین روپے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

انہوں نے دعویٰ کیا: ’ہم نے سنی کو ایک کروڑ انڈین روپے ایڈوانس میں دیے لیکن میری فلم شروع کرنے کی بجائے انہوں نے پوسٹر بوائز (2017) کی شوٹنگ شروع کر دی۔

’وہ مجھ سے مزید رقم کا مطالبہ کر رہے تھے اور اب تک میں ڈھائی کروڑ انڈین روپے سے زیادہ رقم سنی کے اکاؤنٹ میں منتقل کر چکا ہوں۔

’یہی نہیں سنی نے مجھے ایک اور ہدایت کار، فلمستان سٹوڈیو کو پیسے دینے اور ایک ایگزیکٹیو پروڈیوسر لینے پر بھی مجبور کیا۔‘

سورو گپتا نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنی نے 2023 میں ان کی کمپنی کے ساتھ معاہدے کو خود ہی بدل دیا۔

ان کے بقول: اس معاہدے میں انہوں نے اپنی فیس کی رقم چار کروڑ سے بڑھا کر آٹھ کروڑ روپے کر دی اور منافعے کی مد میں مزید دو کروڑ روپے کا مطالبہ کیا۔

صرف سورو گپتا ہی نہیں دیگر فلم سازوں نے بھی ان پر ایسے ہی الزامات لگائے ہیں۔

جانور (1999) اور انداز (2003) جیسی ہٹ فلموں کے خالق سنیل درشن بھی سورو گپتا کی حمایت میں آئے اور الزام لگایا کہ انہیں بھی سنی کے ساتھ اسی طرح کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

درشن نے بتایا: ’سنی دیول نے میری فلم اجے (1996) سے بیرون ملک ڈسٹری بیوشن کے حقوق حاصل کیے اور انہیں صرف جزوی ادائیگی کی جب کہ باقی پیسے کبھی ادا نہیں کیے۔‘

فلم ساز نے مزید بتایا: ’بعد میں سنی نے مجھ سے ان کے ساتھ ایک اور پروجیکٹ پر کام کرنے کی درخواست کی اور کہا مجھ پر بھروسہ رکھو، میری مدد کرو اور مجھ سے اسے دوبارہ ادائیگی کرنے کو کہا۔‘

بالی وڈ کے ایک ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ہندوستان ٹائمز کو بتایا کہ سنی معاہدوں پر دستخط کرنے کے بعد کئی پروڈیوسروں کے ساتھ وعدہ خلافی کے لیے بدنام ہیں۔

ان کے بقول: ’سنی نے رام جنم بھومی نامی فلم کا سکرپٹ ایک پروڈیوسر کو دیا تھا جنہوں نے ممبئی میں ایک بہت بڑا سیٹ بنایا۔

سنی نے یہ فلم پانچ کروڑ انڈین روپے میں سائن کی تھی، لیکن بعد میں انہوں نے سیٹ پر آنے سے انکار کر دیا اور 25 کروڑ انڈین روپے کی فیس کا مطالبہ کیا کیونکہ ان کی فلم گدر 2 کامیاب ہو گئی تھی۔‘

سورو گپتا نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے سنی دیول کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔

’پولیس نے سنی دیول کو 30 اپریل کو نوٹس جاری کیا۔ ان کے دفتر نے ایک خط بھیجا لیکن پیشی کے دن وہ شہر سے باہر چلے گئے۔‘

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ان الزامات پر ردعمل جاننے کے لیے سنی سے رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے