صوبہ بلوچستان کے ضلع واشک میں حکام کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک مسافر بس کھائی میں گرنے سے 27 مسافر جان سے چلے گئے جبکہ دیگر زخمی ہوگئے۔
لیویز فورس تھانہ کے انچارج اشفاق احمد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’تربت سے کوئٹہ جانے والی مسافر بس N-85 گوادر ٹو کوئٹہ قومی شاہراہ پر ضلع واشک کے پہاڑی علاقے میں کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں تین خواتین اور ایک بچے سمیت 27 افراد جان سے چلے گئے اور خواتین و بچوں سمیت 27 کے قریب افراد شدید زخمی ہوئے، جنہیں تحصیل بسیمہ ہسپتال منتقل کردیا گیا۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق: ’یہ حادثہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پیش آیا اور رات کی تاریکی میں ریسکیو کارروائیوں میں مشکلات پیش آئیں۔ بس کھائی میں گرنے کے باعث زیادہ تر اموات موقعے پر ہوئیں جبکہ زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کے لیے کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔‘
ریسکیو کی کارروائیوں میں پاکستانی فوج، پولیس، لیویز اور دیگر اداروں نے حصہ لیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے واشک میں ٹریفک حادثے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم آفس سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’اس مشکل گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔‘
بلوچستان کے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے اس حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جان سے جانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت اور ان کے صبر جمیل کی دعا کی۔
ان کا کہنا تھا: ’ایسے حادثات سے بچنے کے لیے موثر اقدامات کیے جانے چاہییں۔ ٹریفک قوانین کی پاسداری ایسے حادثات سے بچنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔‘