پاکستان فوج نے پیر کو کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر میں ’دہشت گردوں‘ کے ساتھ جھڑپوں میں پانچ فوجی اہلکار جان سے گئے ہیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اہلکاروں کی موت ضلع خیبر میں ’دہشت گردوں‘ کے خلاف آپریشن کے دوران ہوئی۔ اس آپریشن میں پاکستان فوج کے مطابق سات ’دہشت گرد‘ بھی مارے گئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جان سے جانے والے فوجی اہلکاروں میں ضلع کہوٹہ کے رہائشی 32 سالہ نائیک محمد اشفاق بٹ، ضلع پونچھ کے رہائشی 30 سالہ لانس نائیک سید دانش افکار، ضلع لیہ کے رہائشی 32 سالہ سپاہی تیمور ملک، ضلع باغٖ کے رہائشی 22 سالہ سپاہی نادر صغیر اور ضلع خوشاب کے رہائشی 23 سالہ سپاہی محمد یاسین شامل ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ ضلع ٹانک میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 10 دیگر ’دہشت گرد‘ بھی مارے گئے ہیں۔ پاکستان فوج کے مطابق مارے جانے والے ’دہشت گردوں‘ کے قبضے سے بڑی تعداد میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کیا گیا ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آئی ایس پی آر کے مطابق: ’دہشت گرد سکیورٹی فورسز سمیت بے گناہ شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔‘
اپاکستان فوج کے مطابق ’علاقے کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔‘
اس سے قبل اتوار کو بھی پاکستان فوج نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ پشاور کے علاقے حسن خیل میں آپریشن کے دوران ایک کیپٹن اور ایک حوالدار جان سے گئے جبکہ پانچ ’دہشت گرد‘ بھی مار گئے تھے۔
اس واقعے میں واقعے میں رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے کیپٹن حسین جہانگیر اور ضلع کرک کے حوالدار شفیق اللہ جان سے گئے تھے۔