fbpx
خبریں

ہیلی کاپٹر حادثہ، صدر اور وزیر خارجہ کی جان خطرے میں ہے: ایرانی عہدیدار/ اردو ورثہ

ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کے بعد جائے حادثہ سے موصول ہونے والی معلومات بہت تشویشناک ہیں۔

ایران صدر کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر کو اتوار کے روز اس وقت ’حادثہ‘ پیش آیا تھا جب وہ ارنا کے مطابق آذربائیجان کے ساتھ ایرانی سرحد پر ایک ڈیم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے بعد واپس لوٹ رہے تھے۔

ایک ایرانی عہدیدار نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’ہم اب بھی پرامید ہیں مگر جائے حادثہ سے آنے والی معلومات بہت تشویشناک ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد صدر رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی جان خطرے میں ہے۔‘

ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق ایران کے رہبر اعلیٰ علی خامنہ ای نے ایرانیوں کو یقین دلایا ہے کہ ’اس حادثے سے ملک کی انتظامیہ متاثر نہیں ہو گی۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’لوگوں کو پریشان یا مضطرب نہیں ہونا چاہیے۔ ایران کے ریاستی معاملات میں کوئی خلل پیدا نہیں ہوگا۔‘

خبر رساں ادارے اے یف پی کے مطابق سعودی عرب نے صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش میں ’مدد‘ کی پیشکش کی ہے۔ اس سے قبل عراق بھی ایرانی حکام کو سرچ آپریشن میں درکار مدد کی پیشکش کر چکے ہیں۔

پاکستان وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حوالے سے افسوسناک خبر سنی ہے۔

انہوں نے ایکس پر اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے پوسٹ کیا ہے کہ ’بے چینی سے خوش خبری کا انتظار ہے کہ سب ٹھیک ہے۔‘

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ’ہماری دعائیں اور نیک تمنائیں صدر رئیسی اور تمام ایرانی قوم سے ہے۔‘

ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی پہاڑی علاقے میں ’ہارڈ لینڈنگ‘ کے بعد ان تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے۔

مقامی رہائیشیوں نے ارنا کو بتایا ہے کہ انہوں نے کچھ وقت قبل علاقے میں ’آوازیں‘ سنی تھیں۔

ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امدادی ٹیم میں شامل 20 ارکان ڈرونز، کھوجی کتوں کے ہمراہ سرچ آپریشن کر رہے ہیں جبکہ آپریشن میں مدد کے لیے ایرانی مسلح افواج کی جانب سے کمانڈو یونٹس اور سپیشل فورسز کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل ایرانی وزیر داخلہ احمد وحیدی نے سرکاری ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ صدر کے ہیلی کاپٹر سے ان کا رابطہ قائم نہیں ہو پا رہا ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کے وزیر داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ صدر ابراہیم ریئسی کے قافلے میں شامل ایک ہیلی کاپٹر نے مشکل حالات میں لینڈنگ کی ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایرانی وزیر داخلہ کے مطابق ’مشکل موسمی حالات کے باعث امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں وقت لگ رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا ہے کہ ’ہم فی الحال مزید معلومات کا انتظار کر رہے ہیں۔‘

بعض مقامی ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور دیگر حکام بھی اسی ہیلی کاپٹر میں صدر رئیسی کے ہمراہ سوار تھے۔

جبکہ روئٹرز کے مطابق فارس نیوز نے ہیلی کاپٹر کو پیش آنے والے حادثے کی خبروں کے بعد ’عوام سے صدر رئیسی کے لیے دعا کرنے کا کہا ہے۔‘

دوسری جانب تسنیم نیوز کے مطابق ’ہیلی کاپٹر میں سوار صدر کے کچھ ساتھی سینٹرل ہیڈکوارٹرز سے رابطہ کرنے میں کامیاب رہے ہیں جس سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔‘

تسنیم نیوز کے مطابق ’اس قافلے میں تین ہیلی کاپٹر تھے جن میں سے دو وزرا اور عہدیداروں کو لے کر جا رہے تھے اور وہ بحفاظت اپنی منزل پر پہنچ گئے۔‘

اس خبر کو مزید اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔۔۔۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے