سات اکتوبر کے بعد غزہ میں اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والے انڈین شہری جان سے جانے والے پہلے غیر ملکی شخص بن گئے ہیں۔ جس گاڑی میں وہ سفر کر رہے تھے وہ رفح میں حملے کا نشانہ بنی۔
46 سالہ ویبھو انیل کیل نامی انڈین شہری جنہوں نے گذشتہ ماہ غزہ میں سکیورٹی سروس کوآرڈینیٹر کے طور پر کام کرنا شروع کیا، پیر کو جان سے گئے۔ حملے میں اقوام متحدہ کا ایک اور اہلکار زخمی ہوا۔
اگرچہ اقوام متحدہ کے بیان میں ان کی شناخت کی تصدیق نہیں کی گئی لیکن پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے خبر دی ہے کہ وہ انڈین شہری اور انڈین فوج کے سابق اہلکار تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا کہ ’سیکریٹری جنرل کو اقوام متحدہ کے ادارہ تحفظ و سلامتی (ڈی ایس ایس) کے عملے کے ایک رکن کی موت اور ڈی ایس ایس کے ایک اور ملازم کے زخمی ہونے کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا جب وہ آج صبح رفح میں واقع ایک یورپی ہسپتال جا رہے تھے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’غزہ میں جاری تنازعے سے نہ صرف عام شہریوں بلکہ انسانی امدادی کارکنوں پر بھی شدید اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ سیکریٹری جنرل فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے فوری اپیل کا اعادہ کرتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکار اس وقت جان سے گئے جب وہ رفح سے خان یونس کے جنوب مغربی کونے میں واقع یورپین ہسپتال جانے والی گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ فی الحال اس واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اخبار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط لگانے والے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت اس بارے میں کوئی حتمی معلومات دستیاب نہیں ہیں کہ گاڑی پر حملہ کس نے کیا۔
حق کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے ’اسرائیل کو ہمارے تمام قافلوں کی نقل و حرکت سے آگاہ کر دیا ہے۔ قافلوں کی تمام گاڑیوں پر واضح طور پر اقوام متحد لکھا ہوا ہے۔‘
دریں اثنا اسرائیلی دفاعی افواج کے ایک ترجمان نے کہا کہ آئی ڈی ایف کو گاڑی کے روٹ کے بارے میں مطلع نہیں کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’واقعے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور کی ترجمان اولگا چیریونو کے مطابق گذشتہ سال سات اکتوبر سے اب تک غزہ میں اقوام متحدہ کے 191 کارکن جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں جن میں زیادہ تر فلسطینی تھے۔ ان میں ایک کارکن کی حالیہ موت بھی شامل ہے جس کی اطلاع پیر کو ملی۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر 2023 اور 12 مئی 2024 کے درمیان غزہ میں 35 ہزار سے زیادہ فلسطینی جان گنوا چکے ہیں جب کہ 78 ہزار زیادہ زخمی ہوئے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریسس نے پیر کو جان سے جانے والے اقوام متحدہ کے اہلکار کی خبر پر اپنے ردعمل میں کہا: ’آج ہم غزہ میں اقوام متحدہ کے ایک امدادی کارکن کی موت اور دوسرے کے زخمی ہونے کے بارے میں جان کر صدمے میں ہیں۔
’بہت سی شہری اور انسانی جانوں نے اس جنگ کی قیمت ادا کی ہے۔
’جنگ بندی اور امن کے لیے کام کیا جائے۔‘
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے مطابق، ایک ہفتہ قبل انخلا کی ابتدائی ہدایت ملنے کے بعد سے تقریباً تین لاکھ 60 ہزار افراد رفح سے جا چکے ہیں۔ ان لوگوں میں سے بہت سے گذشتہ سات ماہ میں کئی بار نقل مکانی کر چکے ہیں۔
دریں اثنا، گذشتہ ہفتے اسرائیل کی مسلسل بمباری کے دوران شمالی غزہ سے انخلا کی ہدایت کی گئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک تقریباً ایک لاکھ افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔