fbpx
خبریں

انڈیا کے زیر انتظام کشمیر: سری نگر میں عام انتخابات 2024 کے لیے ووٹنگ جاری/ اردو ورثہ

انڈیا کے زیرانتظام جموں و کشمیر کی 2019 میں خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سری نگر کے عوام پہلی بار لوک سبھا انتخابات 2024 میں اپنا حق رائے دہی استعمال کر رہے ہیں۔

انڈیا میں چھ ہفتوں کے دوران سات مرحلوں میں انتخابات منعقد کیے جا رہے ہیں جس کا چوتھا مرحلہ پیر کو شروع ہوا ہے، جس میں سری نگر کے عوام اپنے ووٹ کا حق استعمال کر رہے ہیں۔

انڈین جریدے ہندوستان ٹائمز کے مطابق الیکشن کے چوتھے مرحلے میں سری نگر سے لوک سبھا کے حلقے کے لیے 24 امیدوار میدان میں ہیں اور تقریباً 17 لاکھ 48 افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔

2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جموں و کشمیر میں چھ سیٹوں کے لیے پولنگ ہوئی تھی۔ بی جے پی کو جموں کی تین سیٹیں ملی تھیں جبکہ باقی تین پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار کامیاب قرار پائے تھے۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد، سابق جموں و کشمیر ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق 2024 کے انتخابات میں جموں و کشمیر کے اندر پانچ نشستوں پر الیکشن ہو رہا ہے، جن میں سے دو ہندو اکثریتی علاقے جموں اور تین مسلم اکثریتی علاقے کشمیرمیں ہیں۔ جموں کی دو سیٹوں ادھم پور اور جموں میں بالترتیب 19 اور 26 اپریل کو ووٹنگ ہو چکی ہے۔

جبکہ کشمیر کی تین نشستوں سری نگر، بارہمولہ، اننت ناگ راجوڑی میں بالترتیب 13، 20 اور 25 مئی کو انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔

سری نگر کے پانچ اضلاع میں دو ہزار 135 پولنگ سٹیشن قائم کیے گئے ہیں جہاں آج صبح سات سے شام چھ بجے تک پولنگ کا عمل جاری رہے گا، جبکہ الیکشن کمیشن نے سری نگر میں پولنگ بوتھ پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کر رکھے ہیں۔

عام انتخابات 2024 کے لیے سری نگر میں کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دونوں نے اپنے امیدوار کھڑے نہیں کیے جبکہ نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان مقابلہ متوقع ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی پارٹی کے کارکنوں کو ہراساں کیا جا رہا اور انہیں غیر قانونی طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں ان الزامات کا ذکر کیا ہے۔

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بی جے پی نے 1996 کے بعد سے پہلی بار کشمیر کی تین نشستوں، سری نگر، بارہمولہ اور اننت ناگ راجوڑی میں کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی کوئی امیدوار کھڑا بھی کرتی تو اسے شکست کا سامنا کرنا پڑتا۔

 سیاسی تجزیہ کار اور تاریخ دان صدیق واحد نے گذشتہ ہفتے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’وہ ہار جاتے‘ اور ’کشمیری اس الیکشن کو نریندر مودی کی پالیسیوں پر ریفرنڈم کے طور پر دیکھتے ہیں۔‘

 2024 کے انتخابات میں کشمیر کی باقی دو نشستوں بارہمولہ میں 20 مئی اور اننت ناگ راجوڑی میں 25 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے