اسرائیل نے ہفتے کو غزہ کے کچھ حصوں بشمول رفح کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیل نے رفح میں شہریوں کو انخلا کے حکم میں توسیع کی ہے جبکہ اقوام متحدہ نے متنبہ کیا ہے کہ گنجان آباد شہر پر حملے کی صورت میں بدترین تباہی ہو گی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے صحافیوں، طبی عملے اور عینی شاہدین نے ساحلی علاقے میں حملوں کی اطلاع دی ہے، جہاں اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے رواں ہفتے بین الاقوامی مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے مشرقی رفح میں داخل ہونے کے بعد انسانی امداد روک دی گئی ہے۔
وسطی غزہ میں ہونے والے حملوں کے دوران کم از کم 21 افراد جان سے گئے، جن کی لاشوں کو دیر البلاح شہر میں واقع الاقصیٰ شہدا ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
رفح میں عینی شاہدین نے مصر سے متصل گزرگاہ کے قریب شدید فضائی حملوں کی اطلاع دی اور اے ایف پی کی تصاویر میں شہر میں دھواں اٹھتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دیگر حملے شمالی غزہ میں بھی کیے گئے۔
اسرائیلی فوجیوں نے منگل کو مشرقی رفح کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر کے اسے بند کر دیا جہاں سے تمام ایندھن غزہ میں داخل ہوتا ہے۔
اگرچہ فائر بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کی کوششیں تعطل کا شکار دکھائی دیتی ہیں لیکن حماس نے غزہ میں زندہ نظر آنے والے ایک اسرائیلی قیدی کی ویڈیو جاری کی ہے، جو ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں جاری کی جانے والی اس طرح کی تیسری فوٹیج ہے۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
مشرقی رفح سے انخلا کے نئے حکم نامے کو اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچی ادرائی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی جس میں کہا گیا ہے کہ نامزد علاقوں میں حالیہ دنوں اور ہفتوں میں حماس کی سرگرمیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق سات ماہ سے جاری اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34,971 افراد جان سے گئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
جمعے کو امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ اندازہ لگانا مناسب ہے کہ اسرائیل نے امریکی ہتھیاروں کے استعمال میں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی لیکن اسے ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کے لیے کافی ثبوت نہیں ملے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی رپورٹ ایسے وقت میں پیش کی ہے جب دو روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے کھلے عام دھمکی دی کہ اگر اسرائیل نے رفح پر حملہ کیا تو وہ کچھ بم اور توپوں کے گولوں کی فراہمی روک دیں گے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیل کا ’مسلسل کنٹرول’ اور رفح کراسنگ کی بندش محصور علاقے میں ’انسانی تباہی‘ میں اضافہ کر رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے رفح میں حماس کی بٹالین کو ’ختم‘ کرنے کا وعدہ کیا ہے، جب جنوری میں فوج نے کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں حماس کمانڈ کے ڈھانچے کو ختم کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے جمعے کو کہا کہ اگر اسرائیل نے رفح میں مکمل زمینی کارروائی شروع کی تو غزہ کو ’بہت بڑی انسانی تباہی‘ کا خطرہ ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کو رفح کے قریب کرم ابو سالم کراسنگ کو دوبارہ کھول دیا ہے، لیکن امدادی ایجنسیوں نے متنبہ کیا ہے کہ فوجی علاقے کے ذریعے مدد حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے۔