کولمبین صدر گوستاوو پیٹرو نے بدھ کو کہا کہ وہ اسرائیل کی غزہ میں جاری جارحیت کے باعث سفارتی تعلقات منقطع کر لیں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیٹرو نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے ساتھ مل کر اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے کیس میں شریک ہونے کی درخواست بھی کر رکھی ہے۔
پیٹرو نے بوگوٹا میں پرجوش ہجوم کے سامنے تقریر میں کہا: ‘یہاں آپ کے سامنے، تبدیلی کی حامی حکومت اعلان کرتی ہے کہ کل ہم اسرائیل کی ریاست سے سفارتی تعلقات ختم کر دیں گے… ایسی حکومت رکھنے کی وجہ سے، ایک ایسا صدر رکھنے کی وجہ سے جو نسل کشی کر رہا ہے۔’
اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ کولمبین صدر نے اپنی تقریر میں کہا کہ دنیا کو ‘نسل کشی اور ایک پوری قوم کا صفایا’ منظور نہیں کرنا چاہیے۔
اکتوبر میں، پیٹرو نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانت پر غزہ کے لوگوں کے بارے میں بیان پر کہا تھا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسا کہ ’نازیوں نے یہودیوں کے بارے میں کہا تھا۔’
اسرائیل اور کولمبیا کے درمیان سفارتی تعلقات 1950 کی دہائی میں قائم ہوئے تھے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جنگ میں اب تک 34 ہزار سے زائد فلسطینی مارے جا چکے ہیں، جن میں سے بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔
سات اکتوبر کے بعد سے بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر لیے تھے جبکہ لاطینی امریکہ کے چند ممالک کے بعد اردن نے بھی اسرائیل سے اپنا سفیر یہ کہتے ہوئے واپس بلا لیا ہے کہ ’ایسا تب تک رہے گا جب تک اسرائیل غزہ میں جنگ روک نہیں دیتا۔‘