نیوزی لینڈ کی ’نوجوان‘ ٹیم نے مارک چیپمین کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں سات وکٹوں سے شکست دے کر سیریز ایک، ایک سے برابر کر دی ہے۔
پاکستان کا 179 رنز کا ہدف مہمان ٹیم نے 19ویں اوور میں تین وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کر لیا جس میں مارک چیپمین کی عمدہ بلے بازی اور پاکستان کی خراب فیلڈنگ نے اہم کردار ادا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 42 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا تو وہیں سے اندازہ لگایا جا سکتا تھا کہ یہ میچ کس طرف جانا ہے۔ تاہم پاکستان کے بولنگ اٹیک کو دیکھتے ہوئے امید تھی کہ پاکستان میچ میں واپسی کی صلاحیت رکھتا ہے۔
تاہم 53 کے مجموعی سکور پر ابتدائی دو وکٹیں گرنے کے بعد جب مارک چیپمین اور فاکس کرافٹ نے ایک شاندار اور طویل شراکت داری قائم کی تو تمام امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ اس شراکت داری میں جہاں بلے بازوں کو کریڈٹ جاتا ہے وہاں پاکستانی فیلڈرز کو بھی نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے چار کے قریب کیچز چھوڑے۔
چیپمین اور فاکس کرافٹ نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 117 رنز بنا کر پاکستان کو میچ سے باہر کر دیا۔ مارک چیپمین نے کیچز ڈراپ ہونے کا خوب فائدہ اٹھایا اور 42 گیندوں پر چار چھکے اور نو چوکوں کی مدد سے 87 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلی جبکہ فاکس کرافٹ 31 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
دوسری جانب پاکستانی بولرز جن میں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، عباس آفریدی، شاداب خان، ابرار احمد اور افتخار احمد شامل ہیں بالکل بے بس دکھائی دیے جس کا اندازہ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ کے ان دو اووروں سے لگایا جا سکتا ہے جس میں نیوزی لینڈ نے 40 رنز بٹورے۔
راولپنڈی میں کھیلے جانے والے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں مہمان ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان نے بیٹنگ شروع کی تو نوجوان صائم ایوب نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا۔ انہوں نے کپتان بابر اعظم کے ہمراہ پہلی وکٹ کی شراکت میں 55 رنز بنائے اور 22 گیندوں پر 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ان کے علاوہ بابر اعظم 37 اور محمد رضوان 23 رنز بنا سکے۔ ان دونوں کے بعد نوجوان عرفان خان نے شاداب خان کے ساتھ مل کر عمدہ بلے باز کا مظاہرہ کیا اور پانچویں وکٹ کی شراکت میں 34 گیندوں پر 62 رنز بنائے۔
شاداب خان نے 20 گیندوں پر دو چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 41 رنز بنائے جبکہ عرفان خان نے 20 گیندوں پر 30 رنز کی اننگز کھیلی۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کے نوجوان بولرز نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور عمدہ آغاز کے باوجود پاکستانی بلے بازوں کو آسانی سے رنز بنا موقع نہیں دیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے اش سوڈھی دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں بولر رہے۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز میں اب تک دو میچز ہویے ہیں جن میں سے ایک بارش کے باعث مکمل نہ ہو سکا جبکہ دوسرے میچ میں پاکستان نے سات وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔
تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے۔ محمد عامر کی جگہ اس میچ میں محمد عباس آفریدی کو شامل کیا گیا ہے۔
پاکستان کے کپتان بابر اعظم پہلے ہی یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ وہ اس سیریز سے ورلڈ کپ کی تیاریوں کا آغاز کر رہے ہیں جس کے لیے وہ نیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں مختلف کامبینیشن آزمائیں گے۔
جبکہ نیوزی لینڈ کے لیے جاش کلارکسن اور بین لسٹر طبیت کی ناسازی کے باعث دستیاب نہیں ہیں۔
ٹاس کے موقع پر پاکستان ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’کل کے مقابلے میں پچ بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔ راولپنڈی کی روایتی پچ کی طرح دکھائی دیتی ہے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر وہ ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔
پاکستانی بولرز نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا شاید یہی وجہ ہے کہ تیسرے میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر بابر اعظم نے کہا کہ ’بعض اوقات میں الجھن میں رہتا ہوں کہ مجھے مختلف حالات میں کس گیند باز کو استعمال کرنا چاہیے لیکن ہر کوئی گیند بازی کے لیے تیار ہے اور اتنے سارے آپشن ہونا اچھا ہے۔‘
اس سے قبل ہفتے کو کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ کی کارکردگی کافی مایوس کن تھی جہاں وہ پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مکمل اوورز بھی نہ کھیل پائی تھی جبکہ بعد میں ابتدائی وکٹیں لینے کے باوجود چھوٹے ہدف کے باعث وہ پاکستان کو جیت سے نہ روک سکی۔