پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بدھ کو کہا ہے کہ سعودی عرب کے حکمرانوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی استعداد اور مواقعوں کا پورا ادراک ہے اور اسی لیے وہ یہاں اپنا سرمایہ لگانے کو تیار ہوئے ہیں۔
عطا تارڑ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ سعودی عرب نے پوری دنیا میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور انہیں نظر آ رہا ہے کہ پاکستان میں بڑی استعداد موجود ہے۔
’انہیں علم ہے کہ پاکستان میں قدرتی وسائل، آبادی اور خصوصاً نوجوانوں کی بڑی تعداد، سیاحت اور آئی ٹی کے سیکٹرز میں مواقع موجود ہیں۔
’سعودی عرب کو ادراک ہے کہ پاکستان میں کی جانے والی سرمایہ کاری سے منافع اچھا ہو گا۔‘
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کے حکمرانوں کا پاکستان پر اعتماد دراصل پاکستانی قیادت خصوصاً وزیر اعظم شہباز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف اور ان پر اعتماد کا غماز ہے۔
’ویسے بھی سعودی شہباز شریف صاحب کی لیڈرشپ پر یقین رکھتے ہیں۔ انہیں علم ہے شہباز شریف ڈیلیور کرنے والے رہنما ہیں۔‘
عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف کو سعودی عرب کے دورے کے دوران سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے جو پذیرائی ملی وہ سعودی حکمرانوں کا پاکستانی وزیر اعظم کی صلاحیتوں پر اعتماد کا ثبوت تھی۔
’شہباز شریف صاحب کے سعودی عرب کے دورے کے چند دن کے اندر عید الفطر کے فوراً بعد انہوں نے وزیر خارجہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد بھیجا۔ تو یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ (سعودی حکمران) پاکستان پر یقین رکھتے ہیں اور انہیں پاکستان کی لیڈرشپ پر بھی بہت اعتماد ہے۔‘
ان کے خیال میں پاکستان معدنیات، آبی ذخائر، سیاحت اور آئی ٹی کے شعبوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کو متوجہ کر سکتا ہے۔
’سٹریٹیجیکلی ہمارے لیے ضروری ہے کہ اگر سعودی حکومت یہاں سرمایہ کاری کرتی ہے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان میں آتی ہے تو دونوں ملکوں کے درمیان طویل مدتی پائیدار تعلقات قائم ہو سکتے ہیں۔
’اور اس کے نتیجے میں وہ سرمایہ کاری عشروں تک چلے گی اور سعودی پاکستان تعلقات کو مزید بہت تقویت ملے گی۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی وفد کے دورے کے دوران پاکستان کئی حکومتی اور نجی منصوبے پیش کیے گئے، جن میں ان کی تفصیلات، فوائد اور افادیت اور سرمایہ کاری کی صورت میں مالی فوائد کا ذکر بھی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سعودی سرمایہ کاری کی صورت میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا، جس سے ملک میں کاروبار بڑھے گا اور معیشت پر مثبت اثرات پڑیں گے۔
’ایسے صورت میں پاکستان میں کاروبار کرنے والوں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے۔‘
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا: ’پالیسی یہ ہے ہم ایڈ کی طرٖف نہیں جارہے بلکہ ہم ٹریڈ کی طرف جا رہے ہیں۔‘
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی اور دیرینہ تعلقات ہیں اور پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی استعداد موجود ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سعودی وفد کے دورے کے نتیجے میں پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے مشکور ہیں کہ میرے حالیہ دورے کے بعد ان کی خصوصی دلچسپی کے تحت سعودی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔‘
سعودی وزیرِ خارجہ فیصل بن فرحان نے منگل کو کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے مواقع موجود ہیں اور اس سلسلے میں اہم کام آئندہ چند مہینوں میں شروع ہو گا۔
انہوں نے اسلام آباد میں اپنے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ ان کے وفد کا دورہ سعودی ولی عہد کے ایما پر ہو رہا ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کی سربراہی میں دو روزہ دورے کے دوران سعودی وفد نے صدر آصف زرداری، شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سمیت اعلٰی عہدے داروں سے ملاقاتیں کیں۔
سعودی وفد میں سعودی نائب وزیرِ برائے سرمایہ کاری انجینیئر ابراہیم بن یوسف المبارک، سعودی وزیر برائے ماحولیات، آبی وسائل و زراعت انجینیئر عبدالرحمٰن بن عبدلامحسن آلفضلی، سعودی وزیرِ صنعت و معدنی وسائل انجینیئر بندر بن ابراہیم بن عبداللہ آلخریف اور اعلی سعودی حکام و سفارتی اہلکار شامل تھے۔